لندن : برطانیہ سے یومیہ بنیادوں پر دولت مند افراد کی بڑی تعداد تیزی سے ملک چھوڑ کر جارہی ہے، گزشتہ سال 12 ارب پتی اور 78 ملینئیر جن کی دولت 100 ملین ڈالر سے زائد تھی ملک چھوڑ کر چلے گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ سے دولت مند افراد کی ریکارڈ تعداد نئی حکومت کے قیام کے بعد ملک چھوڑ چکی ہے۔
برطانوی اخبار ’ٹائمز ‘نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ کو گزشتہ سال جولائی میں حکومت کی تبدیلی کے بعد امیر افراد کے ریکارڈ اخراج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تجزیاتی فرم نیو ورلڈ ویلتھ کے مطابق گزشتہ سال مملکت چھوڑنے والوں میں 12 ارب پتی اور دیگر 78 افراد شامل تھے جن کی مجموعی دولت 100 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ فرم کی رپورٹ می کہا گیا ہے کہ ہر 45 منٹ میں ایک کروڑ پتی شخص برطانیہ چھوڑ کر جارہا تھا۔
اس حوالے سے برطانوی وزیر خزانہ ریچل ریوز نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں متنازعہ غیرمقامی غیر ملکی نظام اپریل 2025 سے ختم کر دیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام طویل مدتی رہائشیوں کو دنیا بھر میں ان کے اثاثوں اور وراثت پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کاروباری افراد کی ایک بڑی تعداد ٹیکسوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سے ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال برطانیہ نے خالص 10 ہزار 800 دولت مند افراد کو ہجرت کی صورت میں کھو دیا جو کہ 2023 کے مقابلے میں 157 فیصد زیادہ تھا اور چین کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ تعداد تھی۔
درحقیقت ملک چھوڑنے والے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، زیادہ تر لوگ دیگر یورپی ممالک اٹلی اور سوئٹزرلینڈ کے علاوہ متحدہ عرب امارات بھی جارہے ہیں۔