کراچی/لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے ایئرپورٹ ہوٹل میں لاکھوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، کرپشن سوئمنگ پول، شادی ہال کے لیے بکنگ کی مد میں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ایئرپورٹ ہوٹل میں لاکھوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، قوانین کے مطابق پارٹی کا فکس کرایہ اور کمیشن کی ایڈوانس وصولی لازم ہے، کرایے، کمیشن دونوں مد میں رعایت دیے جانے کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق رعایت دینے کا اختیار صرف کمپنی بورڈ کے پاس ہے، پارٹی کو ہوٹل یا ملازمین کے نام پر 25 فیصد پر بھی بک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، کل رقم وصول کیے جانے کے بعد اکاؤنٹ میں واجب رقم جمع کرائی گئی۔
قوانین کے مطابق کسی بھی رسید کا اجرا ایئرپورٹ استقبالیہ سے کرنا لازم ہے تاہم کرپشن کے لیے استقبالیہ کے بجائے رسیدیں مبینہ طور پر الگ سے جاری کی گئیں، فوڈ اینڈ بیوریج منیجر بطور پارٹیز انچارج مبینہ رسیدیں جاری کرنے میں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق آڈیٹرز کو رسید بک سے ہٹ کر دیگر نمبروں کی مبینہ رسیدیں پیش کی گئیں، قوانین کے مطابق وصول کردہ رقم اکاؤنٹ کلوزنگ یا بینک میں جمع نہیں کرائی گئی، رابطے پر ہوٹل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر مسعود دستیاب نہیں ہوئے۔
لاہور، پی آئی اے میں کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف
دوسری جانب لاہور میں پی آئی اے کے مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کے ملازمین ٹکٹوں کی غیرقانونی فروخت میں پکڑے گئے، ایم آئی ایس لاہور نے کارروائی کرکے 4 ٹکٹنگ سپروائزرز کومعطل کردیا۔
ذرائع کے مطابق معطل ہونے والوں میں وقاص الیاس، فرحان اصغر، علیم اور عدنان شامل ہیں، ملزمان لاہور سے ٹورنٹو، لاہور سے جدہ کی بوگس اتھارٹٓی پر ٹکٹیں جاری کرتے تھے۔
بوگس ٹکٹوں کی فروخت سے پی آئی اے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، ملازمین کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، تحقیقات کے لیے انکوائری ٹیم بنادی گئی ہے۔