تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

لاکھوں افراد کی ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف منعقدہ مظاہروں میں شرکت

اوٹاوا/ویانا/بڈاپیسٹ/روم:ماحولیاتی آفات سے جمعہ کو دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ان مظاہروں کی اپیل کلائمیٹ چینج کی بین الاقوامی تحریک فرائیڈے فار فیوچر نے دی تھی، اس تحریک کو سویڈن کی ٹین ایجر گریٹا تھون برگ نے شروع کیا تھا مظاہروں ’فرائیڈے فار دی سیک آف فیوچر‘ کا نام دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو ہزاروں افراد آسٹریا، کینیڈا، اٹلی اورہنگری کے مختلف شہروں میں جمع ہوئے اور ماحول کو تحفظ دینے کے حق میں نعرے لگاتے رہے یہ مظاہرے یورپ کے سبھی بڑے شہروں میں کیے گئے، ان شہروں کی تعداد ا180سے زائد بتائی گئی ہے۔

ان مظاہروں کی اپیل کلائمیٹ چینج کی بین الاقوامی تحریک فرائیڈے فار فیوچر نے دی تھی۔مظاہروں ’فرائیڈے فار دی سیک آف فیوچر‘ کا نام دیا گیا ، اٹلی میں تقریباً 2 لاکھ سے زائد افراد نے ریلیوں میں شرکت کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹلی کے شہر میلان میں نکلنے والی ریلی میں تقریباً 2 لاکھ شہریوں نے شرکت کی جبکہ دارالحکومت روم کے وسط میں بھی ایک بھرپور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

 

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ماحولیاتی کارکنان نے اٹلی کے 180 شہروں میں مظاہروں کی دعوت دی تھی۔

مظاہرین کی جانب سے مظاہروں کے دوران ’آلودگی کا نہیں، حل کا حصّہ بنو‘ کے نعرے لگا رہے تھے‘۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ آسٹریا میں ماحولیات کے تحفظ کےلیے اب تک کی سب سے بڑی ریلی ویانا میں نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ ہنگری میں بھی بڈاپیسٹ سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں طلبہ نے احتجاج کیا۔

سائنس دان اس بات سے خبردار کر رہے ہیں کہ عالمی حرارت پر روک لگانے کے لیے عالمی قیادت کے سامنے وقت ختم ہو رہا ہے۔ عالمی حرارت کو ماحولیاتی آفات اور تبدیلیوں میں اضافے کا سبب شمار کیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -