جمعہ, ستمبر 27, 2024
اشتہار

منی بجٹ کے حوالے سے ایف بی آر حکام کا اہم بیان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام نے منی بجٹ کے حوالے سے گردش کرتی خبروں کی تردید کر دی۔

ایف بی آر ممبر انکم ٹیکس پالیسی حامد عتیق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یکم اکتوبر سے منی بجٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی، جولائی سے ستمبر 2600 سے 2700 ارب کا ٹیکس جمع کریں گے۔

حامد عتیق نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس کا شارٹ فال پورا کرے گا، گیس کمپنیوں سے سیلز ٹیکس کی مد میں بقایا جات ملیں گے، کارپوریٹ سیکٹر سے ایڈوانس انکم ٹیکس 30 ستمبر سے پہلے ملے گا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ بینکوں سے ایڈوانس انکم ٹیکس کی رقم 30 ستمبر سے پہلے ملے گی، انکم ٹیکس گوشواروں سے 50 ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے جن شعبوں سے ٹیکس چوری روکنے کی ہدایت کی صرف اس پر عمل ہوگا۔

دو روز قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت نے منی بجٹ میں مقامی اور درآمدی زرعی ٹریکٹر پر سیلزٹیکس 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔

زرعی ٹریکٹر پر سیلز ٹیکس 10 فیصد ہے۔ ایوان زراعت سندھ نے سیلز ٹیکس بڑھانے کے بجائے تمام ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس کی شرح 5 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کسانوں نے سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے سندھ چیمبر آف ایگریکلچر نے چیئرمین ایف بی آر کو خط لکھ دیا تھا جس میں ٹریکٹرز پر ٹیکس بڑھانے کی بجائے ڈیوٹی ٹیکس کی شرح کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سندھ چیمبر آف ایگری کلچر حیدرآباد کے سینئر نائب صدر نبی بخش ساتھیوں کی جانب سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر کے کاشتکاروں میں مقامی سطح پر تیار کردہ ٹریکٹروں پر سیلز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں