لاہور: وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ماضی میں صاف پانی کمپنی میں اربوں کی لوٹ مار کی گئی، کمپنی کا مقصد ہزاروں دیہات کو پانی کی فراہمی تھا۔
تفصیلات کے مطابق فیاض چوہان نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف نے 2014 میں صاف پانی کمپنی بنائی، اور اس کے لیے اربوں روپے کے فنڈ مختص کیے۔
[bs-quote quote=”صاف پانی کمپنی بہاولپور کے علاوہ کسی علاقے کو ایک قطرہ پانی نہیں فراہم کر سکی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”وزیرِ اطلاعات پنجاب”][/bs-quote]
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا ’صاف پانی کمپنی کا مقصد 22 ہزار گاؤں کو صاف پانی مہیا کرنا تھا، لیکن یہ کمپنی بہاولپور کے علاوہ کسی علاقے کو ایک قطرہ پانی نہیں فراہم کر سکی۔‘
فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ ماضی میں صاف پانی کمپنی میں اربوں روپوں کی لوٹ مار کی گئی، ماضی میں کنسلٹنٹ رکھا گیا جس نے اسکول سے اوپر تعلیم پر توجہ ہی نہیں دی۔
انھوں نے کہا کہ صاف پانی کمپنی کے اندر زعیم قادری کے بھائی اعلیٰ عہدے اور تنخواہ پر لگائے گئے، احسن اقبال کے بھائی کو بھی لاکھوں روپے کے عوض کمپنی میں لگایا گیا۔
فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے تو دیسی انڈوں کی بات کی تھی، کرپٹ لوگوں نے شور مچانا شروع کر دیا، گندے انڈوں کو منی لانڈرنگ اور کمیشن کک بیکس زیادہ پسند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صاف پانی کمپنی کیس میں 20 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر
خیال رہے کہ آج قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوبہ پنجاب کی صاف پانی کمپنی کیس میں 20 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کر دیاہے۔ سابق وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف پہلے ہی مذکورہ کیس میں زیرِ تفتیش ہیں۔
دائر ریفرنس میں راجہ قمر الاسلام، وسیم اجمل اور ڈاکٹر ظہیرالدین سمیت دیگر شامل ہیں، ملزمان پر 34 کروڑ 50 لاکھ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔