کراچی: وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی سینیٹر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ لوگ بھول جائیں اس خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں، ایرانی بندر گاہ چاہ بہار اس کا متبادل نہیں بن سکتی۔
یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سی پیک سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں گورنر سندھ زبیر عمر، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، صنعت کار مرزا اختیار بیگ سمیت تاجر برادری نے شرکت کی۔
سی پیک کے حوالے سے تنازعات اور شکایات بھی ہیں تاہم سی پی کو متنازع نہ بنایا جائے اس کے مثبت پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جائے۔
گوادر پورٹ 91ء میں نواز شریف کے دور میں متعارف ہوئی
انہوں نے کہا کہ یہ بات کم لوگوں کے علم میں ہے کہ گوادر پورٹ 1991ء میں نواز شریف کے پہلے دور حکومت میں متعارف ہوئی بعد ازاں 1997ء میں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں گوادر پورٹ کو دوبارہ نمایاں کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بدقسمتی سے دونوں بار گوادر پورٹ کا معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبوں کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے لیکن ہمارے ہاں بدقسمتی سے سیاسی استحکام نہیں ہے۔
پاکستان افغانستان ایک پلیٹ فارم پر آئیں گے تب بھی ترقی کریں گے
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کا جتنا تعلق چین سے ہے اتنا ہی وسطی ایشیا سے بھی ہے، افغانستان اور پاکستان ایک پلیٹ فارم پر آجائیں تب ہی ترقی کرسکتے ہیں۔
خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں
ان کا کہنا تھا کہ یہ پروپیگنڈا ہوا کہ بھارت گوادر پورٹ کے پیچھے پڑا ہے اور اسے نیچا دکھانے کے لیے وہ چاہ بہار تک رسائی چاہتا ہے، لوگ بھول جائیں اس خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں، ایرانی بندر گاہ چاہ بہار اس کا متبادل نہیں بن سکتی، ایران کو سی پیک کا حصہ بننا ہوگا اور گوادر پورٹ تا چاہ بہار روٹ لانا ہوگا۔
پاک افغان کی بہتری کیلئے منرل ٹرمینل بنانا ہوں گے
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں بہت معدنیات ہیں، ان کے لیے گوادر پہلی پورٹ ہوگی جہاں منرل ٹرمینل بنانا ہوں گے۔
تاجر گوادر آئیں ہرممکن سہولتیں فراہم کریں گے۔
انہوں نے تاجروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ گوادر میں جو بھی انڈسٹری لگائے گا جتنا ممکن ہوسکے گا اسے سہولتیں فراہم کریں گے جب تک گوادر کو ہم خود اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے اس وقت تک کوئی اس کا والی وارث نہیں ہوگا، اس سے پہلے کہ چین یا کوئی اور ملک آئے ہمیں خود گوادر کو سنبھالنا ہوگا۔
تقریب سے چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نے خطاب کرتے ہوئے تاجر برادری گوادر میں تعمیراتی سرگرمیاں شروع کردے، سی پیک کی ابتدا ہوگئی ہے، چین نے اپنی افرادی قوت اور اپنا سرمایہ سی پیک میں لگادیا ہے اب ہمیں بھی اس طرف آنا چاہیے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گوادر پورٹ آنے جانے والی ٹرانسپورٹیشن میں اضافہ کیا جائے گا۔
یہ پڑھیں: سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ ووٹ دیں، گورنر سندھ
دریں اثنا اپنے خطاب میں گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ ہر طرف یہی تذکرہ ہے کہ لاہور ترقی کرگیا اور کراچی پیچھے رہ گیا، یہ فرق بہت زیادہ پرانا نہیں محض چند برس میں آیا، میں سیاسی بات تو نہیں کہتا لیکن اتنا کہوں گا کہ اگر سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ منتخب کرلیں جنہوں نے پنجاب کو بنایا ، وہ سندھ کو بھی پنجاب کی طرح بنادیں گے۔