واشنگٹن: امریکہ میں نمازفجر کے دوران مسجد پر بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں نماز فجر کے دوران مسجد الفاروق پر بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مسلم امریکن سوسائٹی کے مطابق دھماکے کے بعد مسجد میں آگ لگ گئی لیکن نمازیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی آگ پر قابو پالیا۔
ایف بی آئی کے افسر رچرڈ تھورٹن کا کہنا ہےکہ تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ یہ واقعہ نفرت پر مبنی جرم ہے یا اس کا محرک کوئی اور ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مسجد کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا جس کے پرزہ جات جائے وقوہ سے ملے ہیں جن کا جائزہ لے کر ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
مسجد کے منتظمین نے بتایا کہ امریکہ میں دیگر مسجد کی طرح مسجد الفاروق کو بھی دھمکی آمیز فون کالزاور ای میلز موصول ہوئی تھیں۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں مسجد نذرآتش
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکی ریاست ٹیکساس کےشہرآسٹن میں قائم اسلامی مرکز اور مسجد آتشزدگی سے جل کرمکمل طور پرجل کرشہید ہوگئی تھی