لاہور: پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں دو سالہ بچے کو مبینہ زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا، مقتول کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقے ستوکتلہ میں 2 سال کے معصوم بچے کو تشدد اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا، پولیس نے مقتول کی والدہ کی مدعیت میں خاتون کے رشتہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش کا پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا، ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔
پاکپتن کی رہائشی کنزہ بی بی منہ بولے ماموں کے ساتھ ستوکتلہ میں رہائش پذیر تھی، مقدمہ کی مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دو سالہ بیٹے علمدار کو ماموں کے بیٹے علی شان کے پاس چھوڑ کر کام پر چلی جاتی تھی، پچیس تاریخ کو کام سے واپس آئی تو بیٹے کو بیہوشی کی حالت میں پایا، بچے کو لیکر اسپتال گئی جہاں ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کی۔
کنزہ کامزید کہنا تھا کہ والد کے گھر پاکپتن گئی تو اہل خانہ نے لاش کو دیکھ کر بتایا کہ بچے کے ساتھ بدفعلی ہوئی ہے، معصوم بچے کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔
سی سی پی او لاہور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے نامزد پانچ ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا اور کہا متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی فوری یقینی بنائی جائے۔