اسلام آباد: پاکستان کی ہندو، سکھ اور مسیحی برادری نے وزارتِ مذہبی امور اسلام آباد کے آفس میں اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں اقلیتی برادری کے مسائل زیرِ بحث لائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے اقلیتی برادری کی جانب سے وزارتِ مذہبی امور میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔
[bs-quote quote=”وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”اقلیتی برادری کے قائدین کا اعلان”][/bs-quote]
نور الحق قادری نے اس موقع پر اقلیتی برادری سے کہا کہ تمام مذاہب کے مقدس مقامات پر تعلیم، صحت اور فلاحی خدمات مہیا کی جائیں گی۔
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مذہبی امور میاں مشتاق احمد، جوائنٹ سیکرٹری بین المذاہب ہم آہنگی طاہر احسان، سیکرٹری متروکہ املاک بورڈ طارق وزیر، اقلیتی برادری کے اراکین اسمبلی اور وزارت کے دیگر افسران نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کے وژن کے مطابق متروکہ وقفِ املاک بورڈ کی تنظیم نو کی جائے گی، حکومت اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی کام کرنا چاہتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان میں مذہبی سیاحت کے فروغ اور پاکستان کی اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی کام کرنا چاہتے ہیں، پاکستان بھر میں مختلف مذہبی مقامات کی حفاظت، ان کی تعمیر نو، مقامی غیر مسلم آبادی اور دیگر زائرین کو سماجی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت : اقلیتوں کو شہریت دینے کے بل سے مسلمان مہاجرین خارج
انھوں نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی تنظیم نو کے ذریعے اس ادارے کو مزید مستحکم کیا جائے گا، بورڈ کی آمدن سے تعلیم اور صحت جیسے فلاحی کام کیے جائیں گے، اس کام کے لیے تمام مذاہب کے عوامی نمائندوں اور مذہبی قائدین سے باقاعدہ مشاورتی عمل کا آغاز کیا جا چکا ہے۔
اقلیتی برادری کے قائدین نے مشاورتی اجلاس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا وہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی بحالی، تعمیر نو اورسماجی خدمات کی کوششوں میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔