سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنماء اور صوبائی وزیر مرحوم میر ہزار خان بجارانی کے صاحبزادے میر شبیر بجارانی نے کہا ہے کہ دل میں کچھ راز ہیں جو کراچی جاکر وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سے شیئر کروں گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبیر بجارانی کا کہنا تھا کہ ’میرے والد خودکشی جیسا اقدام کرسکتے ہیں اس بات کو ذہن قبول نہیں کررہا، اُن کے ساتھ ایسا کچھ ہوا جو وہ برداشت نہیں کرسکے‘۔
صوبائی وزیر کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے رابطے میں ضرور ہیں مگر پولیس کے تفتیشی اقدامات سے مطمئن نہیں، تحقیقاتی افسران نے کہا ہے کہ فرانزک رپورٹ موصول ہوتے ہی شیئر کریں گے۔
مزید پڑھیں: میر ہزارخان بجارانی اوراہلیہ کےدرمیان اکثرجھگڑارہتا تھا،ملازم کا بیان
یاد رہے کہ یکم فروری کو سندھ کے صوبائی وزیر ترقی و منصوبہ بندی میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سابق وزیر نے اہلیہ کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کی تھی۔
پولیس کے مطابق فریحہ رزاق کو 3 گولیاں لگیں جن میں سے 2 پیٹ پر اور ایک سر پر ماری گئی، سر پر لگنے والی گولی ہلاکت کا سبب بنی جبکہ بعد ازاں میر ہزار خان نے کنپٹی پر پستول رکھ کر خود کو گولی ماری۔
یہ بھی پڑھیں: میر ہزار خان بجارانی، کٹھن سیاسی جدوجہد سے پُراسرار موت تک
خیال رہے کہ میر ہزار خان بجارانی کا تعلق کرم پور تعلقہ تنگوانی ضلع کشمور کندھ کوٹ سے تھا اور وہ پی ایس 16 جیکب آباد سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے، بجارانی کا شمار پارٹی کے سینئرترین رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ وہ 1990 سے 1993 اور 1997 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔
میر ہزار خان بجارانی 2013 کے عام انتخابات میں سندھ کے حلقہ پی ایس 16 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔