سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی فورسز نے گرفتار کرلیا، میر واعظ عمر فاروق نے ان کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مقبوضہ فوج کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے جبکہ مختلف علاقوں کا محاصرہ کرلیا ہے۔
مقبوضہ وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جاچکی ہے۔ اب تک درجنوں کارکنوں اور عام کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
یاسین ملک کی گرفتاری کے بعد میر واعظ عمر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یاسین ملک اور کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
Strongly Condemn the nocturnal crackdown on Jamat e Islami leadership and cadres and the arrest of Yasin Malik. Such illegal and coercive measures against Kashmiri’s are futile and will not change realities on ground. Force and intimidation will only worsen the situation.
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) February 23, 2019
انہوں نے کہا کہ تشدد آمیز کارروائیاں زمینی حقائق تبدیل نہیں کرسکتیں، طاقت کے استعمال اور جبر سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔
اس سے چار روز قبل بھارتی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق، ہاشم قریشی، عبد الغنی بٹ، بلال لون، فضل الحق قریشی اور شبیر شاہ کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی۔
بعد ازاں مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسندوں کے حملوں کے بعد کشمیری نوجوانوں نے میر واعظ عمر فاروق سمیت دیگر رہنماؤں کی سیکیورٹی کی ذمے داری سنبھال لی تھی۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ واقعے کے بعد قابض فورسز نے متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیری مسلمانوں کے گھروں پر دھاوا بولا تھا اور ان کی املاک کو نذر آتش کیا تھا۔