کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ سرفراز احمد نے پاکستان کو ٹی ٹوینٹی چیمپئن بنایا مگر مصباح اور وقار یونس کی جوڑی سابق کپتان کو پسند نہیں کرتی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے تفصیلی ٹویٹ میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ ’سلیکشن کے بعد قومی ٹیم آسٹریلیا جارہی تھی میں اسی وجہ سے خاموش رہا، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ جس نے پاکستان کو ٹی ٹوینٹی چیمپئن بنایا اُسے کرکٹ بورڈ نے ٹیم سے ڈراپ کیوں کردیا؟‘۔
I opted to stay quiet earlier as the team had already been selected & was on its way to Australia. But in all honesty, what the heck was PCB thinking dropping @SarfarazA_54 from the team? He single handedly lead us to be the number 1 team in T-20 plus won us the champions trophy
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019
اُن کا کہنا تھا کہ ’سرفرازکی قیادت میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر چیمپئنزٹرافی جیتی، وہ پاکستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک تھے مگر مصباح اور وقار کی جوڑی نے عہدہ سنبھالتے ہی سرفراز کو ڈراپ کردیا‘۔
’سرفرازکےڈراپ ہونے پر ہرکوئی کہہ رہاہے دال میں کچھ کالاہے، مصباح الحق اور وقار یونس دونوں سرفرازکو ناپسندکرتے ہیں اور اُن کی پسند نا پسند کی بھاری قیمت پاکستان کو ادا کرنا پڑی‘۔
He beat the Indians 2ice in an ICC event & has been the most successful captain for Pakistan in recent years! Every1 smelt something fishy when @SarfarazA_54 was dropped by Misbah/Waqar duo who’s disliking of him is known to all. Their liking/disliking has cost Pakistan dearly.
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کرکٹ ٹیموں میں گروپ بندی عام ہے مگر اس پر پردہ ڈال کر رکھا جاتا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کی قیادت کو بہت پہلے گروپ بندی روکنی چاہیے تھی مگر افسوس کے اب گروپ بندی شکست سے آشکار ہوگئی۔
وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ اب وقت ہے کہ ہر سطح پر کڑے اقدامات کیے جائیں اور کرکٹ کو ایک بار پھر سے بہتر بنایا جائے۔
Groupings in teams is common but it is kept under under wraps & the leadership at PCB should address the issues at a much earlier stage. Sadly, this time they have come out in the open at the cost of Pakistan’s performance. It is time to take some tough decisions at all levels
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 2, 2019