اسلام آباد : حریت پسند کشمیری رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم کو دیکھ کر دنیا بھر میں منائے جانے والا انسانی حقوق کا عالمی دن غیر اہم محسوس ہوتا ہے.
وہ اسلام آباد میں تحفظ بیت المقدس ریلی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں، مشال ملک کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازع بیان دنیا کے امن کو تباہ کر دے گا.
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ خطے میں امن کی کاوشوں کے خلاف کام کر رہے ہیں جس سے نفرتوں کو دوام ملے گا اور کشیدگی میں اضافہ ہوگا جس کے بعد مشرق وسطی کے امن کو مزید خدشات لاحق ہوسکتے ہیں.
مشال ملک نے کہا کہ ایک دنیا بھر میں عالمی انسانی حقوق کا دن منایا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب کشمیر اور فلسطین کے حالات بد سے بد ترین ہوتے جا رہے ہیں جہاں قابض فوجوں نے نہتے عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور بنیادی انسانی حقوق سلب کرلیے ہیں.
انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد اب تک 50 ہزار لوگ گرفتار ہو چکے ہیں اور حریت پسند رہنما یاسین ملک کو بھی گرفتار کیا گیا یہاں تک کہ اُن کی ضعیف والدہ پر بھی حملہ کیا گیا.
مشال ملک نے کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر میں اپنے گھرنہیں جاسکتی کیوں کہ بھارت ویزہ نہیں دے رہا ہے میرا سوال ہے کہ کشمیروں اور فلسطینیوں کو کون بچائے گا؟ کشمیری اپنی شناخت چاہتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات خراب ہو رہے ہیں اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور اگر یو این او ہار چکا ہے تو وہ بھی بتا دے.