اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا، جس کے مندرجات کو بعض میڈیا چینلز کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان کو کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے، اللہ نے جو بھی چیزیں دینی تھیں دے چکا ہے، ساڑھے 3 سال وزارت عظمیٰ پر بھی بیٹھا رہا ہوں، یہ اصل میں پاکستان کا مسئلہ ہے، اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے، اگر اس وقت اسٹیبلشمنٹ درست فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں یہ بھی تباہ ہوں گے۔
انھوں نے کہا فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی کیوں کہ ملک دیوالیہ ہوگا تو کہاں جائے گا ملک، سیکوئنس بتا دیتا ہوں۔
عمران خان نے کہا یہ لوگ جب سے آئے ہیں روپیہ گر رہا ہے، چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، اگر ہم ڈیفالٹ کر جاتے ہیں تو سب سے بڑا ادارہ کون سا ہے جو سب سے پہلے ہٹ ہوگا، وہ پاکستانی فوج ہے۔
انھوں نے کہا جب فوج ہٹ ہوگی تو اس کے بعد ہم سے پہلی رعایت کیا لی جائےگی جو انھوں نے یوکرین سے لی تھی، ڈی نیوکلرائز کرنے کی، یوکرین سے بھی ایٹمی اثاثے ختم کرنے کی رعایت لی گئی تھی، سب سے بڑا مسئلہ ان کو یہ ہے کہ واحد مسلمان ملک ہے جس کے پاس ایٹمی اثاثے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا یہ اثاثے چلے گئے تو پھر کیا ہوگا، آج کہتا ہوں پاکستان کے 3 حصے ہوں گے، ان کے عام تھنک ٹینکس، بھارت کے تھنک ٹینکس میں دیکھ لیں، باہر جو سارے بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے پلانز ہیں، ان کے پلان بنے ہوئے ہیں، تو اس وقت صحیح فیصلے نہیں کیے جائیں گے تو ملک خود کشی کی طرف جا رہا ہے میں اس وقت یہ زور لگار ہا ہوں، کہ یہ وقت درست فیصلے کرنے کا ہے۔