بارسلونا: اسپین کے ایک علاقے میں ڈائناسار کے مجسمے کے اندر سے لاپتا شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر بارسلونا کے ایک علاقے کیٹالونیا میں ڈائناسار کے ایک بڑے مجسمے کے اندر سے ایک 39 سالہ شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، مرنے والے شخص کے اہل خانہ نے چند ہی گھنٹے قبل ان کی گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔
پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں، ابتدائی طور پر پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ شخص کا موبائل فون مجسمے کے اندر گر گیا تھا، جسے اٹھانے کی کوشش کے دوران وہ پھسل کر اندر گرے اور مجسمے کی ایک ٹانگ میں جا کر پھنس گئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتے کی دوپہر کو ایک باپ بیٹے نے پیپر میچ سے بنے اسٹیگوسارس کے عظیم الجثہ مجسمے کی ٹانگ کے قریب بدبو محسوس کی، انھیں لگا کہ اندر کچھ ہے، جس پر انھوں نے پولیس کو مطلع کر دیا۔ راہ گیر کا کہنا تھا کہ انھوں نے مجسمے کی ٹانگ میں آئے ہوئے ایک شگاف میں سے لاش دیکھی۔
🔴 Troben el cos sense vida d'un home dins d'un dinosaure decoratiu dels antics cinemes del Cubics de #SantaColoma de #Gramenet. Un nen i el seu pare, que juguen sovint a la zona, han trobat el cadàver. El pare ha avisat immediatament la policia, que investiga la causa de la mort pic.twitter.com/EIAc3P4Lr1
— El Mirall.net (@elmirallnet) May 22, 2021
پولیس نے جائے وقوعے پر پہنچ کر فائر بریگیڈ کے عملے کو طلب کیا، جس پر عملے نے آ کر ڈائناسارس کی ٹانگ کاٹ کر اس میں پھنسی ہوئی لاش نکال لی۔
مقامی پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ ڈائناسار کی ٹانگ میں سے لاش برآمد کی گئی، یہ ایک حادثاتی موت ہے، کسی تشدد کا کوئی ثبوت نہیں ملا، مذکورہ شخص اندر جا کر پھنس گیا تھا، ایسا لگتا ہے کہ وہ موبائل فون نکالنے کی کوشش کر رہا تھا جو اس سے گر گیا ہوگا، ایسا لگتا ہے وہ پہلے ڈائناسارس کے سر میں داخل ہوا اور پھر سر کے بل ٹانگ میں جا کر پھنس گیا، اسی لیے وہ کسی کو مدد کے لیے پکار بھی نہ سکا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ وہ بدقسمت شخص کی لاش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ کب سے اندر پھنسا ہوا تھا، اور موت کی وجہ کیا تھی، تاہم یہ اندازہ ہے کہ وہ کئی دن سے اندر پھنسا ہوا تھا۔
رپورٹس کے مطابق بدقسمت شخص کے اہل خانہ نے محض چند گھنٹے قبل ہی اس کی گم شدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی اور پھر اس کی لاش ڈائناسار کے مجسمے سے برآمد ہو گئی۔