کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں تفتیشی افسران کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دے دی۔ عدالت نے کہا کہ جسے چاہتے ہیں پانچ منٹ میں ڈھونڈ لیتے ہیں اور کئی لوگ 5، 5 سال سے لاپتہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تفتیشی افسران کی کارکردگی پر عدم اطمینان اور برہمی کا اظہار کیا۔
دو رکنی بینچ نے ریمارکس میں کہا کہ تفتیشی افسران کسی کام کے نہیں، کیا انہیں نا اہل قرار دے دیں؟ جے آئی ٹی میں شریک افسران بھی نا اہل اور کام کے قابل نہیں، ان افسران کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔
مزید پڑھیں: لاپتہ افراد کی بازیابی کی کسی کو پرواہ نہیں، عدالت برہم
عدالت کا کہنا تھا کہ جسے چاہتے ہیں 5 منٹ میں ڈھونڈ لیتے ہیں اور کئی لوگ پانچ پانچ سال سے لاپتہ ہیں۔ ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی کے باوجود لوگوں کو تلاش نہیں کیا جاسکا۔
عدالت نے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
اس سے قبل ایک سماعت کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ کراچی میں لاپتہ افراد کی تعداد 500 تک پہنچ چکی ہے۔ جسٹس فاروق شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں 495 لاپتہ افراد کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔