کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کمیشن کے پاس کیسز کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کمیشن کی کارروائی کے تحت متعدد افراد منظر عام پر آئے، کمیشن کام جاری رکھے ہوئے ہے، ہر ماہ مقررہ تاریخ پر اجلاس ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کمیشن کے سامنے ایسے حقائق بھی آئے جن کے تحت کچھ افراد لاپتہ نہیں تھے۔ لاپتہ افراد کے مسئلے کو سیاسی ذمہ داری کیساتھ حل کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔
کوئی فیملی سمجھتی ہے ان کا فرد لاپتہ ہے تو وہ کمیشن سے رابطہ کرسکتی ہے۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں ایسے افراد پائے گئے جن کے نام لاپتہ افراد کی فہرست میں تھے۔ ان واقعات میں مچھ اور گوادر کے حالیہ حملے شامل ہیں،
بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا کہ بلاول لاپتہ افراد کے مسئلے کو بلوچستان اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے حل کرنے کی تجویز دے چکے ہیں۔
بلاول کی تجویز پر بلوچستان اسمبلی میں اتفاق رائے کیلئے صوبائی حکومت لائحہ عمل بنا رہی ہے۔ صوبائی حکومت صدر آصف زرداری کے ویژن پر مفاہمت کی پالیسی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے۔