لاہور: منگل کی رات سے لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کے زیر استعمال سرکاری جیپ پولیس کو مل گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق منگل کی رات لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے ایس ایس پی مفخر عدیل لا پتا ہو گئے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کی سرکاری جیپ ڈی جی 333 جوہر ٹاؤن شاپنگ مال کے قریب سے مل گئی ہے۔
مفخر عدیل منگل کی رات 9 بجے گھر سے سرکاری جیپ پر نکلے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کا موبائل فون جی تھری بلاک میں بند ہوا تھا، جب کہ اہل خانہ نے ان کی گم شدگی پر اغوا کا شبہ ظاہر کیا ہے، اہل خانہ نے تھانہ جوہر ٹاؤن میں مقدمے کی درخواست بھی دے دی ہے۔
لاہور سے 2 اہم شخصیات اغوا، مقدمات درج
ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کے لا پتا ہونے کے معاملے میں پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایس ایس پی کی کال کے ریکارڈ کا ڈیٹا حاصل کر کے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے، 2 دن سے ان کا موبائل فون بھی بند ہے، زیر استعمال گاڑی سی آئی اے ماڈل ٹاؤن بھجوا دی گئی، ایس ایس پی کو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے چیک کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہباز احمد بھی لاہور کے علاقے گلبرگ سے لا پتا ہو گئے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ انھیں اغوا کیا گیا ہے، اغوا کا مقدمہ بھی ان کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ نصیر آباد میں درج کر لیا گیا ہے۔ شہباز احمد کے بھائی سجاد احمد کا کہنا تھا کہ میرے بھائی دفتر سے لا پتا ہوئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز احمد طلال دوست تھے، انھیں نامعلوم اغوا کاروں نے اغوا کیا ہے۔