اسلام آباد: ریلوے کے منصوبے ایم ایل ون کی تعمیر کے لیے چین سے فنانسنگ معاہدہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔
ذرائع وزارت منصوبہ بندی کے مطابق ایم یل ون معاہدے میں نئے سرے سے دستخط کیے جانے کے باعث تاخیر ہو رہی ہے، تاخیر کی وجہ ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے فیزز میں تبدیلی بھی ہے۔
ایم ایل ون فیز ون کے لیے 2024 کے آخری کوارٹر میں معاہدہ طے پایا جانا تھا، پلاننگ کمیشن اور اقتصادی امور سال 2024 کے آخری کوارٹر میں معاہدے کے لیے کوشاں تھے، لیکن اب ٹیکنیکل ٹیم کے آئندہ ماہ دورے سے قبل کل ورچوئل مذاکرات ہو رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکنیکل ٹیم کے ساتھ منصوبے کی فزیبیلٹی اسٹڈی اور دورے پر حتمی بات چیت ہوگی، ورچوئل میٹنگ کے دوران فزیبیلٹی اسٹڈی اور دورے کے لیے تاریخ سے آگاہ کیا جائے گا، اس کے بعد جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوگا اور پھر معاہدہ طے ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایم ایل ون کے لیے جو معاہدہ طے ہوگا وہ دو مراحل میں تقسیم ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ 2024 کے آخری کوارٹر میں معاہدہ ہونے سے فروری 2025 میں افتتاح ہونا تھا۔
ایم ایل ون یا مین لائن 1 پاکستان میں ریلوے کا ایک منصوبہ ہے جس کا مقصد ملک کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا ہے، یہ ریلوے لائن سندھ میں کیماڑی اسٹیشن سے خیبرپختونخوا میں پشاور کنٹونمنٹ اسٹیشن تک جاتی ہے۔ یہ پاکستان کی چار اہم ریلوے لائنوں میں سے ایک ہے اور ملک کی بنیادی مسافر اور مال بردار لائن ہے۔