تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پی ٹی آئی کے ایک اور رکن قومی اسمبلی پارٹی چھوڑ گئے

اورکزئی سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے ملک جواد حسین نے پارٹی چھورنے کا اعلان کر دیا۔

ملک جواد حسین نے 9 مئی کے روز پیش آئے واقعات پر پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے انتہائی مایوسی ہوئی، فوجی اور سرکاری تنصیبات کو جلانے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پی ٹی آئی کا ساتھ دیا اور وفاداری کی، یہ ہمارا ملک ہے اس کے ادارے ہمارے ہیں، جب ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

رکن قومی اسمبلی ملک جواد حسین کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

چند روز قبل کراچی کے حلقہ این اے 245 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں اور بطور ایم این اے اپنی نشت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، فوج ہے تو پاکستان ہے سیاسی پارٹیاں تو حکومتوں میں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن فوج ایک ہی ہوتی ہے۔

گزشتہ روز رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پی ٹی آئی چھوڑنے اور اپنی صوبائی اسمبلی کی سیٹ سے مستعفی ہو رہا ہوں، جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ بہت تکلیف دہ اور افسوسناک تھا، گزشتہ 72 گھنٹے مجھ پر بہت بھاری گزرے، فیملی اور دوستوں سے طویل مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا تھا لوگوں کی سوچ کیا ہے، آپ اپنے رکھوالوں کو مار دیں گے تو آپ کا حال کیا ہوگا، ایم ایم عالم کے جہاز کو جلایا گیا جبکہ جی ایچ کیو پر بھی حملہ کیا گیا، ان سپاہیوں کا سوچیں جو سیاچن پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہروں میں کور کمانڈر ہاؤس لاہور اور پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نذر آتش کیا گیا۔ پرتشدد واقعات کے بعد اب تک متعدد پی ٹی آئی رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -