ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

بھارت میں مشتعل ہجوم کا امام مسجد پر تشدد، پولیس کی روایتی بے حسی

اشتہار

حیرت انگیز

نام نہاد جمہوریت کے دعویدار بھارت میں مشتعل ہجوم نے پیش امام کو پولیس اسٹیشن کے نزدیک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ پولیس نے پیش امام کو ہی حراست میں لے لیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں پولیس اسٹیشن کے نزدیک ہجوم نے امام مسجد کو مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 24 جنوری کو مولانا اصغر علی اپنے گھر سے مقامی گاؤں کے مدرسے کے لیے گئے جہاں وہ تقریباً 2 سال سے پڑھا رہے ہیں۔ بچوں کو پڑھانے کے بعد مولانا اصغر علی دوپہر کے کھانے کے لیے گھر واپس آئے۔

- Advertisement -

مولانا اصغر علی بتایا کہ کھانا ابھی شروع ہی کیا تھا کہ مشتعل ہجوم گھر پہنچ گیا اور ساتھ چلنے کے لئے کہا گیا، میں نے جانے سے انکار کیا، تو زبردستی گھسیٹ کر گاڑی میں بٹھایا اور تھانے کے قریب لے جا کر شدید تشدد کیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مولانا اصغر علی کو بتایا گیا ہے کہ انہیں ایک سابقہ مدرسے کے طالب علم کے واٹس ایپ اسٹیٹس کے باعث حراست میں لیا گیا ہے۔

غزہ مایوسی کا پریشر ککر بن چکا ہے، اقوام متحدہ

واضح رہے کہ بھارت میں اس قسم کے واقعات اب معمول بن چکے ہیں، مسلمانوں پر بھارت کی زمین تنگ کی جارہی ہے، مساجد کی مسماری، نہتے مسلمانوں پر تشدد کے واقعات مودی حکومت کی سرپرستی میں جاری ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں