تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزرا قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

جاپان میں اولمپکس 2020 کے دوران مسلمانوں کے لیے موبائل مسجد متعارف

ٹوکیو: ٹوکیو اسپورٹس اور کلچرل ایونٹس کمپنی نے ایک ایسی مسجد تعمیر کر دی ہے جو ضرورت کے مطابق کہیں بھی پہنچائی جاسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہونے والے سمر اولمپکس 2020 کے لیے ایک مقامی کمپنی نے موبائل مسجد متعارف کرا دی ہے جس کا مقصد جاپان آنے والے مسلمان سیاحوں کو نماز کی ادائیگی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

موبائل مسجد پروجیکٹ کے سی ای او یسو ہارو اینوو نے کہا کہ ہو سکتا ہے 2020 میں جب دنیا بھر کے لوگ اس ملک میں اولمپکس کھیلوں میں شرکت کرنے آئیں تو نماز پڑھنے کے لیے مسجدوں کی کمی پڑ جائے۔

مسلمانوں کی مذہبی ضرورت کا خیال رکھنے کے لیے بنائی گئی مسجد سات لاکھ ستر ہزار یورو کی لاگت سے تیار کی گئی ہے، اور اس میں وضو کرنے کی سہولت کے ساتھ ساتھ بہ یک وقت پچاس مسلمان نماز بھی پڑھ سکتے ہیں۔

موبائل مسجد کو باہر سے دیکھنے والے اسے سفید اور نیلی رنگ کا ایک عام ٹرک سمجھیں گے لیکن جب اس کے اطراف کے دروازے پھیل کر کھل جاتے ہیں تو یہ ایک حیرت انگیز اور خوب صورت مسجد میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

اسکندریہ: کیا دو ہزار سال پرانے تابوت سے سکندرِ اعظم کی باقیات نکل آئیں؟

موبائل مسجد کا تعارف پیش کرنے والی ایک انڈونیشی طالبہ نور آزیہ نے کہا کہ جب میں پہلی مرتبہ اس مسجد میں داخل ہوئی تو مجھے بہت ہی اچھا لگا، میں بہت خوش ہوئی۔

یہ مسجد نہ صرف مسلمان سیاحوں بلکہ مقامی شہریوں کے لیے بھی ہے، یہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد بھی مختلف اوقات پر استعمال کی جاتی رہے گی بالخصوص ایسے مقامات پر جہاں لوگوں کا بہت بڑا اجتماع ہو رہا ہو۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2016 میں انڈونیشیا میں بھی ایک مذہبی تنظیم ’دی مسجد فاؤنڈیشن‘ نے مقامی اور مسلمان سیاحوں کی سہولت کے لیے موبائل مسجد متعارف کرائی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -