مسلم لیگ نون سندھ میں قدم جمانے کے متحرک ہو گئی ہے اور آئندہ الیکشن کے لیے بڑے سیاسی اتحاد کی تشکیل کے لیے پیش قدمی کر رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ نون سندھ میں بھی اپنے سیاسی قدم جمانے کے لیے متحرک ہو گئی ہے اور آئندہ الیکشن کے لیے بڑے سیاسی اتحاد کی تشکیل کے لیے پیش قدمی کرتے ہوئے صوبے کے اہم سیاسی کھلاڑیوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔
ملک میں آئندہ عام انتخابات کے لیے 8 فروری کی تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے اور سیاسی جماعتوں نے اس کے لیے صف بندی بھی شروع کر دی ہے۔
انتخابات سے پہلے سیاسی محاذ گرم ہونے لگا ہے اور مسلم لیگ نون کی قیادت اس کے لیے سرگرم ہو گئی ہے جس نے سندھ میں اپنے قدم جمانے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں اور صوبے میں بڑا سیاسی اتحاد بنانے کا مشن لیے ن لیگی وفد نے کراچی میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق سمیت دیگر رہنما پہلے جے یو آئی رہنما راشد سومرو کے گھر پہنچے اور وہاں سیاسی بیٹھک لگائی۔
راشد سومرو نے لیگی قیادت کو لاڑکانہ جلسے کی دعوت دی جس پر خواجہ سعد رفیق نے یقین دہانی کرائی کہ مسلم لیگ نون کا وفد اس جلسے میں ضرور شرکت کرے گا۔
ن لیگی رہنماؤں نے کراچی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات کی۔ انہیں نواز شریف کا پیغام پہنچایا اور بڑے سیاسی اتحاد کے لیے تفصیلی مشاورت کی۔
ن لیگی رہنما سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وقت آ گیا ہے کہ سندھ میں متبادل قیادت لائی جائے۔ ہم کسی کے خلاف اتحاد نہیں بنا رہے ہیں لیکن ہم خیال لوگوں سے ایڈجسٹمنٹ حق ہے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس سے سندھ میں انتخابات کے نتائج کچھ اور ہی ہوں گے۔ پی پی سے اتحاد ہوسکتا ہے لیکن وزیراعظم لاہور سے نہیں تو جاتی امرا سے ہوگا۔
مسلم لیگ ن کا وفد آج بہادر آباد میں ایم کیو ایم مرکز جائے گا اور نواز شریف کا پیغام پہنچائے گا۔ ملاقات میں کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی اتحاد سمیت دیگر معاملات پرمشاورت ہوگی۔