لاہور: ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، عدالت نے عظمی راؤ کوسزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ماڈل عبیرہ کی قاتلہ عظمی راؤ نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، ادکارہ عظمی راؤ نے موقف اختیار کیا کہ قتل کے واقعہ کا کوئی چشم دید گواہ نہیں تھا، ٹرائل عدالت نے واقعاتی شہادتوں اور گواہوں کے بیانات کے برعکس سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ گواہان کی اکثریت کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں تھا،عدالت نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کے باوجود ملزمہ عظمی راؤ کو سزائے موت اور پانچ لاکھ جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔
عظمی راؤ نے اپیل میں استدعا کی ہے کہ عدالت سزائے موت کی سزا کو کالعدم قرار دینے کا حکم جاری کرے۔
مزید پڑھیں : عبیرہ قتل کیس، ماڈل عظمیٰ راؤ کو سزائے موت،5لاکھ روپے جرمانہ
واضح رہے کہ ماڈل عبیرہ کو 2014میں قتل کیا گیا تھا، مجرمہ عظمیٰ راؤ نے عبیرہ کو زہردے کر قتل کیا اور بعد ازاں اس کی لاش کو بکس میں ڈال کر لاری اڈے پر پھینک دیا گیا، دوران تفتیش سی سی ٹی وی فوٹیج میں ماڈل عظمی راؤ کو پہچان لیا گیا تھا۔
ملزمہ کے خلاف تھانہ شیرکوٹ میں ماڈل عبیرہ کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا، عدالت نے تین سال تک قتل کیس کی سماعت کی، مقدمے میں 34 گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کی گئیں۔
جس کے بعد ٹرائل عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ادکارہ عظمی راو کوسزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔