ٹرینٹی : کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک بہت ننھا منا نینو کیمرہ بنایا ہے جسے "سالماتی گوند” سے تیار کیا گیا ہے، یہ حقیقی وقت میں کیمیائی رد عمل (کیمیکل ری ایکشن) کے مشاہدے میں مدد دیتا ہے۔
اس کے لیے انہوں نے بہت چھوٹے سیمی کنڈکٹر نینوکرسٹلز تیار کئے ہیں جنہیں کوانٹم ڈوٹس بھی کہا جاتا ہے۔ اسے سونے کے نینو ذرات سے جوڑا گیا ہے جسے ایک خاص قسم کی سالماتی گوند سے جوڑا گیا ہے۔
اس گوند کو "کیوکربیٹیورل (سی بی ) کا نام دیا گیا ہے، پانی ملانے پر یہ سیکنڈوں میں جڑ جاتے ہیں اور ان کا استعمال یہ ہے کہ حقیقی وقت میں ان سے کیمیائی تعاملات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ کیمرہ سیمی کنڈکٹر کے اندر بنایا گیا ہے، اس میں الیکٹرون کی منتقلی کا عمل عین فوٹوسنتھے سز (ضیائی تالیف) کی طرح ہوتا ہے، اب یہاں نینو ذرات سینسر کا کام کرتے ہیں اور طیفی (اسپیکٹرواسکوپک) طریقے پر کام کرتا ہے۔
اس طرح کیمرے کیمیائی عمل دیکھنے کے قابل ہوجاتا ہے، اس طرح ہم وہ کیمیائی رد عمل جان سکیں گے جن کے متعلق نظری معلومات تو ہیں لیکن ٹھوس ثبوت اب تک نہیں مل سکے ہیں۔
اس طرح کیمیائی عمل اور سالمات کو کئی اندازوں سے دیکھا اور پرکھا جاسکتا ہے، دوسری جانب اس کے عملی استعمالات بھی بہت زیادہ ہیں، اس تحقیق کی تفصیل ہفت روزہ سائنسی جرنل نیچر میں شائع ہوئی ہے۔
کیمبرج میں واقع ڈاکٹر یوسف حمید ڈپارٹمنٹ آف کیمسٹری کے پروفیسر اورن شرمن اور ان کے ساتھیوں نے یہ اختراع کی ہے، وہ کہتے ہیں کہ نینو ساختوں کو بنانا اور جوڑنا بہت مشکل تھا۔
ضروری تھا کہ دو طرح کے سیمی کنڈکٹروں کو جوڑنے کے لیے قابلِ بھروسہ طریقہ وضع کیا جاسکے۔ اس کے لیے کیوکربیٹیورل یا سی بی کی ضرورت محسوس کی گئی۔
یہ ایک سالماتی گوند ہے جو کوانٹم ڈوٹس اور سونے کے نینوذرات دونوں کو باہم جوڑسکتا ہے۔ پہلے مرحلے میں فوٹوکیٹے لائسِس کا کیمیائی عمل دیکھا گیا اور دوم روشنی کی بدولت الیکٹرون ٹرانسفر کو نوٹ کیا گیا۔
اس کے نتائج طیف نگاری کی بدولت دیکھے گئے اور یوں حقیقی وقت میں کیمیائی ری ایکشن دیکھے گئے ہیں۔