برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے دورہ بھارت کے موقع پر ان کی نظروں سے شائنگ انڈیا کی اصل حقیقت اوجھل رکھنے کیلیے مودی حکومت نے جھونپڑیوں پر پردے ڈال دیے۔
مودی حکومت جس کا نعرہ ہے شائننگ انڈیا لیکن غربت، سماجی تفریق اور اقلیت دشمن اقدامات نے مودی سرکار کے اس نعرے کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔
بی جے پی لیڈر اور خود وزیر اعظم مودی گجرات ماڈل کے بڑے بڑے قصیدے پڑھتے رہتے ہیں۔ اس ماڈل کی اس وقت ایک بار پھر قلعی کھل گئی جب برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن گجرات دورے پر آئے۔
برطانوی وزیراعظم نے دورہ بھارت کے دوران ریاست گجرات میں سابرمتی آشرم کا دورہ بھی کیا۔ لیکن اس موقع پر بورس جانسن کی نظروں سے شائننگ انڈیا کی اصل حقیقت یعنی غربت کو اوجھل رکھنے کیلیے احمد آباد سے سابرمتی آشرم تک جھونپڑیوں کو سفید کپڑے کے پردے ڈال کر چھپایا گیا لیکن یہ سفید پردے آنکھوں پر پردے نہ ڈال سکے کیونکہ سفید پردے لگانے کے باوجود ان غریب جھونپڑ پٹیوں کے باسی وقفے وقفے سے پردہ اٹھا ر سڑک پر آتے رہے جس سے سب کے سامنے حقیقت عیاں ہوگئی۔
برطانوی وزیراعظم کی آمد پر عوام نے بے جے پی حکومت پر سوالات اٹھا دیے ہیں کہ اگر گجرات میں اتنی ہی زیادہ ترقی ہوئی ہے تو آخر ان جھونپڑ پٹیوں کو برطانیہ کے وزیر اعظم سے چھپانے کے لیے پردہ کیوں لگانا پڑا؟
صرف عوام ہی نہیں کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے وزیر اعظم مودی سے براہ راست سوال پوچھ لیا ہے۔
انھوں نے پردہ لگانے والی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’12 سال آپ گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے، 8 سال سے آپ ملک کے وزیر اعظم ہیں نریندر مودی، پھر بھی ایسا کیا رہ گیا جسے بورس جانسن کو دکھانے میں آپ کو شرم آ رہی ہے؟‘
जॉनसन के जाते ही पर्दे उतर गए…
— Umashankar Singh उमाशंकर सिंह (@umashankarsingh) April 21, 2022
واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے جب غیر ملکی مہمان کے آنے پر گجرات کی حقیقت پر پردہ ڈالا گیا ہو، اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے احمد آباد دورے کے وقت بھی گجرات ماڈل کی ترقی اور عدم مساوات کے درمیان باقاعدہ دیوار کھڑی کر دی گئی تھی۔ جس راستے سے ٹرمپ گزرے تھے ان راستوں میں دیوار کھڑا کرنے پر بھی پی ایم مودی اور بی جے پی حکومت کی خوب تنقید ہوئی تھی۔