اسلام آباد : پاکستان کے تین سابق وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ پلوامہ واقعے کو بنیاد بنا کر نریندر مودی کی پاکستان پر حملے کی دھمکیاں محض بھارتی انتخابات میں کامیابی کیلئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان کے تین سابق وزرائے خارجہ خورشید محمود قصوری، حنا ربانی کھر اور خواجہ آصف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
مودی کے بیان کو بھارت میں الیکشن کے تناظر میں دیکھا جائے، خورشید قصوری
خورشید قصوری کا کہنا تھا کہ مودی کے بیان کو بھارت میں الیکشن کے تناظر میں دیکھا جائے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو جو پیشکش کی ہے وہ بالکل درست ہے، چار بار بھارت نے سرحد پر اپنی فوج جنگ کیلئے کھڑی کیں، بھارت کے ساتھ تین بار بڑی جنگ اور دو بار چھوٹی جنگیں کی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ماضی میں ممبئی حملوں کے بعد لنزے گراہم، جان میکنن اور رچرڈ ہالبروک نے مجھ سے رابطہ کیا، امریکیوں کا کہنا تھا کہ مرید کے پر حملہ ہوجائے تو بھارتی غصہ ٹھنڈا ہوجائے گا، ان کی یہ بات سن کر میں ہکا بکا رہ گیا اور امریکیوں کو جواب دیا کہ حملہ ہوا تو جوابی ردعمل فوری آئے گا۔
میرا جواب تھا کہ بھارت پاکستان پر نمائشی حملہ کرنے کا کبھی بھی نہ سوچے، بارڈر پر چھیرچھاڑ ہوتی رہتی ہے اگر باقاعدہ کارروائی کی گئی تو اس پر ردعمل ضرور آئے گا۔
بھارتی انتخابات کی وجہ سے ہی پاکستان مخالف ایجنڈا اپنایا جارہا ہے، حنا ربانی کھر
اس موقع پر حناربانی کھر نے کہا کہ بھارتی انتخابات قریب ہیں اسی لیے پاکستان مخالف ایجنڈا اپنایا جارہا ہے، پلوامہ حملے سے پاکستان کو کسی بھی طرح کا فائدہ بھی نہیں ہوا، میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان نے آج مناسب بیان دیا ہے، بھارت میں جنگ کی بڑھکوں پر پاکستان کا جواب دلیل سے ہونا چاہیے۔
پلوامہ حملہ بھارت میں الیکشن سے جڑا ہے، خواجہ آصف
پراگرام میں سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پلوامہ حملے سے قطعی طور پر پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا، اس سے قبل بھارت میں اور بھی واقعات ہوئے ان سے بھی پاکستان کو فائدہ نہیں ہوا۔
میراخیال ہے کہ پلوامہ حملہ بھارت میں الیکشن سے جڑا ہے، خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کی پرانی تاریخ ہے ٹرین کا واقعہ ہوا مسلمانوں کا قتل عام ہوا، آئندہ بھارتی الیکشن میں مودی کو اپنی شکست نظر آرہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں پر حملے ہورہےہیں، ان کی جائیدادیں جلائی جارہی ہیں، بھارت میں صرف مسلمان نہیں سکھوں کا بھی قتل عام ہوتا رہا ہے، بھارت میں اس وقت جہاں جہاں بھی مسلمان ہیں وہ محفوظ نہیں، پلوامہ حملے میں40لوگ مارے گئے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں300سے زائد کشمیریوں کو شہید اور زخمی بھی کیا گیا، کیا بھارت کا کشمیر میں ظلم و بربریت پر اپنا ضمیر نہیں جاگتا؟ کشمیریوں کی تحریک پرجو الزامات ہم پر لگائے گئے وہ بےبنیاد ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔
کشمیری مائیں بہنیں اپنے لاڈلوں کی میتوں پر پاکستان زندہ باد اورآزادی کے نعرے لگارہی ہیں، کشمیر میں ظلم کی انتہا ہوچکی ہے ،بہت زیادہ خون بہہ چکا ہے، کشمیریوں کی تحریک آزادی اب رکنے والی نہیں ہے، یہ فلیش پوائنٹس ہیں پاکستان اور بھارت میں جنگ کی شروعات ہوسکتی ہے۔