بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

مودی کا تیسرا دور حکومت، کابینہ مجرموں پر مشتمل

اشتہار

حیرت انگیز

انتہا پسند نریندر مودی نے تیسری بار بھارت کے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا انہوں نے اپنی کابینہ میں جنہیں شامل کیا ہے وہ مجرموں پر مشتمل ہے۔

بھارت کے حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد مودی نے جیسے تیسے تیسری بار حکومت بنا لی، لیکن الیکشن سے قبل ان کا ’’اب کی بار، چار سو پار‘‘ کا نام نہاد دعویٰ دھرا کا دھرا رہ گیا۔

مودی کو سادہ اکثریت نہ ملنے کے بعد چھوٹی چھوٹی جماعتوں سے اتحاد کے لیے بھیک مانگنی پڑی اور ان کی مدد سے مودی نے تیسری بار وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد جو مرکزی کابینہ تشکیل دی اس میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر مودی نے حکومت بنائی۔

مرکزی کابینہ میں مودی کی جانب سے جہاں مسلم نمائندگی سلب کی گئی، وہیں مجرموں کو نمائندگی دے دی گئی۔ اقتدار کی ہوس نے مودی کو اندھا کرکے کرپٹ اور مجرموں پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے پر مجبور کردیا۔ مختلف وزارتوں کا حلف اٹھانے والے 72 میں سے 71 وزرا کسی نہ کسی جرم میں ملوث ہیں۔

بی جے پی کے ممبر اور وزیر داخلہ بندی کمار سنجے کے خلاف 42 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 30 سے زائد سنگین الزامات خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ہیں۔ بی جے پی اور اتحادیوں کے 28 وزرا کے خلاف فوجداری مقدمات جبکہ 19 کے خلاف خواتین سے متعلقہ مقدمات شامل ہیں، بی جے پی کے دو ارکان مغربی بنگال میں قتل کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

مودی کی کابینہ میں حلف اٹھانے والے چھ وزراء کے اثاثے 100 کروڑ روپے سے زائد ہیں۔ ، بی جے پی کے شانتنو ٹھاکر پر 23 اور سکانتا مجمدار پر 16 خواتین کے خلاف سنگین جرائم اور نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے دیگر اہلکاروں جن میں سریش گوپی اور جوال اورم شامل ہیں پر خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔

بی جے پی کے آٹھ وزرا جن میں امت شاہ، شوبھا کرندلاجے، دھرمیندر پردھان، گری راج سنگھ اور نتیا نند رائے شامل ہیں، پر نفرت انگیزی کو بڑھاوا دینے کے مقدمات درج ہیں۔ 71 میں سے 70 وزرا کروڑ پتی ہیں اور ان کے اثاثہ جات کم از کم سو کروڑ روپے سے زائد ہیں۔

مودی سرکار کی کابینہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ تیسرے دور حکومت میں بھی بھارت میں مجرمانہ اور غیر انسانی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں