سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے پاکستانی بولرز کو مفید مشورے دے دیے۔
نجی ٹی وی کے چینل پر میزبان نے کہا کہ محمد عامر آپ بہترین فاسٹ بولر رہے، ڈیتھ اوورز میں آپ نے شاندار بولنگ کرکے پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جنوبی افریقا کے خلاف آخری 10 اوورز میں 110 رنز دیے سلمان علی آغا کے علاوہ رضوان نے سارے بولرز آزما لیے نہ کلاسن کا بلا رکا نہ دیگر جنوبی افریقی بیٹر کا لاٹھی چارج رک سکا اس کا کیا توڑ ہونا چاہیے؟
محمد عامر نے کہا کہ آپ نے اچھا سوال کیا ہے کہ ہمارا ٹورنامنٹ میں جانے سے پہلے یہ مقصد ہوتا ہے کہ پاکستان کی فاسٹ بولنگ فارم میں ہے لیکن اس مرتبہ لگ رہا ہے بولنگ فارم میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی شروع کے پانچ اوورز اچھا کررہے ہیں لیکن ان کے ساتھ دیگر بولر نسیم شاہ وغیرہ اچھا نہیں کررہے۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستانی بولرز کو اس کا توڑ نکالنا ہوگا کہ اگر پاکستانی وکٹوں پر گیند سوئنگ نہیں ہوگا تو کیسے بولنگ کرنی ہے، فارمولا تھوڑا سا چینج کرنا ہوتا ہے ہم نے تینوں ایک جیسے بولرز کھلائے ہیں، ایسی وکٹوں پر کئی دفعہ پیس کو کٹ کرنا پڑتا ہے جو ہم بہت کم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ میچ میں نگیڈی اور بوش کو رنز پڑ رہے تھے جیسے ہی دوسرا بولر آیا اس نے پیس تبدیل کیا، وکٹ ٹو وکٹ گیند کی وہ زیادہ فائدہ مند ثابت ہوئی، کئی مرتبہ بطور کپتان اور بولر یہ سوچنا ہوتا ہے کہ ایک ہی فارمولے سے نہ بولنگ کرسکتے ہیں اور نہ ہی ایک جیسے فاسٹ بولر لے جاسکتے ہیں۔
محمد عامر نے کہا کہ بیٹنگ پیراڈائز پچ پر ہمیں ایسا بولر رکھنا ہوگا جس کی اسپیڈ 130 سے 135 ہو اور ویری ایشن بھی کرتا ہو، اگر آپ کے پاس ویری ایشن لمیٹڈ ہیں تو پھر ڈیتھ اوورز میں پھنستے ہیں۔