سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم مشکل کے اندر آچکی ہے، تاہم انھوں نے دو نوجوان کرکٹرز کو پاکستان کا اثاثہ قرار دیا ہے۔
چیمپئنزٹرافی میں پاکستان کی شرمناک شکست اور مسائل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ آج اگر سب سے سے ویلیو ایبل پلیئر کی زون میں کوئی آرہا ہے تو وہ سلمان علی آغا اور صائم ایوب آئیں گے لیکن جب ہم ان پلیئرز کو لے کر آئے تو لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ یہ کیا کیا جارہا ہے۔
جب میں نے بطور ڈائریکٹر پاکستان ٹیم کو دوماہ کے لیے جوائن کیا تو سمجھا جاتا تھا کہ پاکستان کی بینچ اسٹرینتھ ریڈی نہیں ہے، ہم نے آسٹریلیا کے ٹور میں خرم شہزاد، میر حمزہ اور صائم ایوب جیسے لڑکوں کو موقع دیا۔
پاکستان ٹیم مشکل کے اندر آچکی ہے جس کے ذمہ دار پلیئر بھی ہیں اور مینجمنٹ بھی ہے کیوں کہ مینجمنٹ سے غلط فیصلے کیے محسن نقوی کو بطور چیئرمین آئے ڈیڑھ سال ہوچکا ہے، انھوں نے اپنی مرضی کے فیصلے کیے۔
انھوں نے اپنی مرضی کی چار سے پانچ مینجمنٹ بدل دی، اپنے مرضی کے کپتان لائے گئے، اپنی مرضی کی سلیکشن کمیٹی لاگئی گئی، اپنی مرضی اور اپنی اپروول کے ساتھ سارے فیصلے کیے گئے جو کہ بیک فائر کرگئے۔
محمد حفیظ نے کہا کہ یہ ان کو ذمہ داری لینی پڑے گی کہ ہاں میں بہت بہتر ایڈمنسٹریٹر ہوں، ڈیڑ سال میں وہ ایسے فیصلے نہیں لے سکے۔