سابق قومی کرکٹر یاسر حمید کا کہنا ہے کہ مجھے پورا یقین تھا کہ محمد رضوان جب بھی کپتان بنے گا یہی نتیجہ آئے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر یاسر حمید نے کہا کہ ہم نے کرکٹ کھیلی ہے اور معلوم ہے کہ محمد رضوان کس طرح ٹیم کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔
یاسر حمید نے کہا کہ کپتان وہاں پر فلاپ ہونا شروع ہوتا ہے جب وہ پریشر خود پر لیتا ہے اور اس کے سوچنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے پھر وہ کسی کی سنتا نہیں ہے اور نہ مشورہ لیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد رضوان کی یہ خوبی ہے کہ وہ بولرز کے ساتھ آئی کانٹیکٹ میں رہتا ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ اس سے قبل سرفراز احمد کپتان تھے ہم نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی، وہ نمبر چار پر بیٹنگ کے لیے آئے، سری لنکا کے خلاف میچ میں ان کا کیچ بھی ڈراپ ہوا لیکن اللہ نے انہیں عزت دی، ٹیم میں اتحاد اور کچھ کرنے کا جذبہ تھا۔
واضح رہے کہ محمد رضوان پاکستان کی تاریخ کے دوسرے کپتان ہیں جنہوں نے ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا کو ون ڈے سیریز میں ان ہی گھر میں زیر کیا۔
محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے آسٹریلیا کو اس کی سر زمین پر دو، ایک سے ون ڈے سیریز میں شکست دی۔ یہ 22 سال بعد پاکستان کی آسٹریلوی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں فتح ہے۔
2002 میں جب وقار یونس کی قیادت میں گرین شرٹس نے آسٹریلیا کو اسی کے گھر میں مات دی تھی تب بھی آسٹریلیا ون ڈے کا عالمی چیمپئن تھا اور گزشتہ دنوں جب کینگروز کو شاہینوں نے ہرایا ہے تب بھی آسٹریلیا ورلڈ چیمپئن ہے۔