بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

شعیب ملک کو بابر سے معلق یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی، محمد یوسف

اشتہار

حیرت انگیز

قومی ٹیم کے سابق بیٹر محمد یوسف کا کہنا ہے کہ شعیب ملک کو ورلڈ کپ کے دوران شعیب ملک کی کپتانی سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔

ایک انٹرویو میں شعیب ملک نے زور دے کر کہا تھا کہ یہ رائے ان کے ذاتی نقطہ نظر اور بطور کپتان اعظم کی کارکردگی کے جائزے کے طور پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ماضی میں بھی رائے دی تھی کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے یہ میری ذاتی رائے ہے بابر بطور کپتان آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، وہ کپتانی کر رہے ہیں لیکن بہتری نہیں آ رہی، وہ ایک کھلاڑی کے طور پر پاکستان کے لیے کمال کر سکتے ہیں۔

- Advertisement -

شعیب ملک نے یہ بھی مشورہ دیا تھا کہ اگر بابر اعظم ٹیم لیڈر کے طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو شاہین آفریدی کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے کپتان بننا چاہیے بابر اعظم کے استعفیٰ کی صورت میں شاہین آفریدی کو وائٹ بال کرکٹ میں کپتان بننا چاہیے انہوں نے لاہور قلندرز کے لیے جارحانہ کپتانی کی ہے۔

تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ ’ورلڈ کپ کے دوران میرے خیال میں کسی کو بھی یہ بات نہیں کرنی چاہیے، عمران خان نے 83 اور 87 میں کپتانی کی نہیں جیت سکے 92 میں جیت گئے، کسی اچھے کھلاڑی کو مستقل کپتانی کرنے دیںگے۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کارکردگی کی بنیاد پر کپتان بنا ہے وہ کسی تعلق یا سفارش پر نہیں آیا یا کسی چیئرمین کی کسی کھلاڑی سے نہیں بنی انہوں نے ہلکا پلیئر لگادیا ایسا نہیں ہوا وہ حقیقی کپتان آیا ہے اس کے بارے میں ایسی بات کرنا ٹھیک نہیں یہ پاکستان کرکٹ اور بابر کے لیے نقصان دہ ہے۔

محمد یوسف نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ وسیم اکرم اور معین خان وہاں بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے شعیب ملک کو یہ بات کرنے سے روکا نہیں۔

Comments

اہم ترین

نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں

مزید خبریں