بھارتی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز کے لیے تیاریوں میں مصروف ہے، سبھی کی نظریں تجربہ کار تیز گیند باز محمد شامی پر ہیں، 34 سالہ فاسٹ باؤلر، جو 2023 کے آئی سی سی ورلڈ کپ فائنل کے بعد سے باہر ہیں، اب بین الاقوامی کرکٹ میں طویل انتظار کے بعد واپسی کے لیے تیار ہیں۔
یہ سیریز، جس میں پانچ T20I اور تین ون ڈے شامل ہیں، محمد شامی کو بھارتی ٹیم میں شامل ہونے اور اپنی کارکردگی سے ناقدین کی زبانوں کو بند کرنے کا بہترین موقع فراہم کرسکتی ہے۔
ورلڈ کپ فائنل میں اپنی آخری بین الاقوامی پرفارمنس کے بعد شامی کی واپسی ان کے کیریئر میں ایک اہم موڑ ہے۔ شامی کو ٹخنے کی سرجری کرانی پڑی۔ بحالی کے عمل نے انہیں طویل عرصے تک کرکٹ کے میدان سے دور رکھا۔ اس دوران بھارت کو آسٹریلیا سے دل دہلا دینے والی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹس اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ شامی تب سے نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کی میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں ہیں۔
گھٹنے کی معمولی سوجن نے انہیں بارڈر-گواسکر ٹرافی سے باہر کر دیا تھا، مگر اب شامی نے صحت یابی کی طرف نمایاں پیش رفت کی ہے۔ درحقیقت، شامی کی باؤلنگ زیادہ متاثر نہیں ہوئی ہے، اور ان کے گھٹنے کا مسئلہ اب کوئی بڑی تشویش کی بات نہیں ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ان کی واپسی قریب ہے۔
شامی کی واپسی ہندوستان کے لیے اس سے بہتر وقت نہیں تھا، شامی کی فٹنس کو بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی کی طرف سے قریب سے دیکھا گیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی سے قبل یونس خان کو اہم ذمہ داری مل گئی؟
پچھلے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں شامی کی مسلسل شاندار کارکردگی، ان کے وسیع تجربے کے ساتھ، انہیں چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں جگہ کے لیے ایک مضبوط دعویدار بناتی ہے۔