آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں عمدہ بولنگ سے دھاک بٹھانے والے بھارتی مسلمان بولر محمد سراج آسٹریلوی شائقین کی جانب سے نسلی تعصب کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات پر بول پڑے۔
آبائی شہر حیدرآباد میں والد کی قبر پر حاضری کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد سراج نے میڈیا کے دلچسپ سوالوں کے جواب کا پراعتماد انداز میں جواب دیا۔
نسلی تعصب کے سوال پر بولر نے کہا کہ آسٹریلیا میں لوگ مجھے گالی دے رہے تھے لیکن میں اس دوران مضبوط رہا اور صرف میچ پر فوکس کرتا رہا۔
Leading Wicket Taker for India in this series – Mohammed Siraj
Only bowler to take 5-fer for india in this series – Mohammed Siraj.#Siraj #AUSvsIND pic.twitter.com/ISFDHzlCbR
— Sabarish (@VSabarish_22) January 18, 2021
پسندیدہ وکٹ کے بارے میں محمد سراج نے بتایا کہ مارنس لابوشین کی وکٹ بہت اہم تھی اس میچ میں اسمتھ میں اچھا کھیل رہا تھا لیکن لابوشین کی وکٹ ٹیم کے لیے اہم تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسمتھ کو آوٹ کرنے کے لیے مجھ پر دباو تھا، اچھا لگا جب اسمتھ کو آوٹ کیا، میں بھارت کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں اور یہاں سے بہت آگے بڑھنا چاہتا ہوں۔
کپتانی سے متعلق سوال پر فاسٹ بولر نے دونوں ہی کپتانوں ویرات کوہلی اور انجے رہانے کو بہترین کپتان قرار دیا۔ ریحانے نے جونیئر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی انہیں جونیئرز پر بھروسہ تھا یہ اعتماد کی بات ہوتی ہے۔
آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں 2-1 سے شکست دے کر بھارتی ٹیم آج وطن واپس پہنچی، فاسٹ بولر محمد سراج حیدرآباد پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا، بعدازاں انہوں نے والد کی قبر پر حاضری دی اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔
واضح رہے کہ محمد سراج دورہ آسٹریلیا پر موجود تھے جب ان کے والد کا انتقال ہو وہ مشکل حالات کے دوران وطن واپس نہیں آسکے تھے۔
سراج نے آسٹریلیا میں رہ کر ہی اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کا تہیہ کیا اور جیسے ہی انہیں موقع ملا انہوں نے اپنی شاندار بولنگ سے پانچ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
فاسٹ بولر نے آسٹریلیا کے خلاف چوتھے اور آخری ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد انہوں نے والد کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا خواب پورا ہوگیا۔