پشاور : رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ افغانستان کی محبت میں تمام اخلاقی حدیں عبور کرگیا، کہتا ہے کہ میں افغان تھا، افغان ہوں اور افغان رہوں گا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے حب الوطنی اور فرائض کو پش پشت ڈالتے ہوئے تمام اخلاقی حدیں پار کرلیں۔
اس کا کہنا ہے کہ جغرافیہ بدلتاہے، قومیں نہیں بدلتیں، میں افغان تھا، افغان ہوں اور افغان رہوں گا، محسن داوڑ کے متنازع ٹویٹ پر سوالات کھڑے ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے اسے آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی اسمبلی کے رکن نے ایسا بیان کیوں دیا؟ تجزیہ کاروں کی جانب سے بھی اس پر اعتراضات کیے جارہے ہیں۔
جغرافیې بدلبږی خو قامونه نه بدلیږی
زه افغان ووم، افغان یم او افغان به ووم#BoycottARYNews #میں_بھی_افغان_ہوں— Mohsin Dawar (@mjdawar) May 22, 2019
خیال رہے کہ تمام پختون خود کو پاکستانی کہلوانے پر فخر کرتے ہیں جب کہ محسن داوڑ خود کو پاکستانی کیوں نہیں کہتا۔ سوال ہی پیدا ہوتا ہےکہ داتا دربار حملہ ہو یا افغان سرحد پر چیک پوسٹوں پر حملے۔
پاکستان میں اکثر دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں لیکن محسن داوڑ نے کبھی افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں پرآواز کیوں نہ اٹھائی؟
محسن داوڑ کے اس ٹوئٹ پر ردعمل میں وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ محسن داوڑ کو میرا جواب ہے ”کلہ بہ زیدی“ کب جاﺅ گے ۔ انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کا قتل ہوا، اس پر محسن داوڑ نے آواز کیوں نہیں اٹھائی ، پوچھتاہوں کہ محسن داوڑ کون ہے اور اس کا تعلق کس سے ہے ؟