سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی ایسے گھورتے تھے کہ جان نکل جائے۔
92 ورلڈ کپ وننگ ٹیم کے کھلاڑی اور سابق کپتان معین خان نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی اور ماضی کے کچھ یادگار لمحات بیان کیے۔
میزبان نے پوچھا کہ ٹیم میں سب سے زیادہ جارحانہ کھلاڑی کون تھا؟
جواب میں معین خان نے بتایا کہ ہمارے دونوں فاسٹ بولر وسیم اکرم اور وقار یونس بہت جارحانہ تھے اور شعیب اختر بھی ایسے ہی تھے وہ اپنی زبان سے نہیں اپنے ایکسپریشن سے ڈراتے تھے کیونکہ ان کے پاس اسپیڈ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر بھی دراز قد کے تھے وہ صرف آپ کو گھورتے تھے تو جان نکل جاتی تھی کہ اب آکر باؤنسر مارے گا۔
سابق کپتان نے کہا کہ اگلی گیند جب بھی ہم کھیلتے تھے تو کریز میں کھڑے رہ کر ہی کھیلتے تھے اور ڈر کے مارے پیر بھی باہر نہیں نکلتا تھا۔
واضح رہے کہ معین خان نے 1990 سے 2004 تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔
معین خان قومی ٹیم کے کپتان بھی رہے اور اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو ویسٹ انڈیز کے خلاف ملتان میں کیا، انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 100 سے زیادہ کیچز لیے اور ون ڈے کرکٹ میں 3000 سے زائد رنز بنائے اور 200 سے زیادہ کیچزپکڑے۔
انہیں جولائی 2013 میں اقبال قاسم کی جگہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا جبکہ وہ 11 فروری 2014 کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔