جمعرات, جولائی 4, 2024
اشتہار

وسیم اکرم کو ہٹانے پر معین خان نے کس شرط پر کپتانی قبول کی؟

اشتہار

حیرت انگیز

قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ 1999 کے ورلڈ کپ کے بعد وسیم اکرم کو کپتانی سے ہٹانے کے بعد انہوں نے کپتان بننے کے لیے شرط عائد کی تھی۔

اے اسپورٹس کے پروگرام ’دی پویلین‘ میں شکیب الحسن اور تمیم اقبال تنازع سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا کہ ٹیموں میں تنازع ہوتا ہے، کچھ نہ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی کو پسند آتی ہیں کسی کو نہیں آتیں لیکن آپ کی ترجیح قومی ٹیم ہوتی ہے جس کرکٹ سے آپ پہچانے جاتے ہو۔

معین خان نے کہا کہ وسیم اکرم کپتان تھے اور میں نائب کپتان تھا مجھے ڈیڑھ سال سے کرکٹ بورڈ کی جانب سے پیغام دیا جارہا تھا کہ اب آپ نے اگلا کپتان بننا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ میں سوچنے لگا کہ وسیم اکرم ابھی اتنا اچھا کھیل رہے ہیں یہ کیوں مجھے بار بار ایسے بولے جارہے ہیں جب وقت آئے گا تو ایک طریقہ کار کے طور پر کپتان بن جاؤں گا۔

معین خان نے کہا کہ جب 1999 کا ورلڈ کپ ختم ہوا تو مجھے کپتان بنانے کا اعلان کیا گیا لیکن میں ایک شرط رکھ دی تھی کہ وسیم اکرم اگر ٹیم میں ہوں گے تو میں کپتانی کروں گا، انہوں نے وسیم اکرم کو ٹیم سے ڈراپ کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں وسیم اکرم کے پاس ان کے گھر گیا وہ بہت مایوس تھے، ہم ورلڈ کپ ہارے تھے لیکن میں سمجھتا تھا کہ وسیم اکرم اس وقت پر ناصرف بطور کھلاڑی بلکہ بطور کپتان بھی اچھے تھے۔

معین خان نے کہا کہ میں اسی وجہ سے کپتان نہیں بن رہا تھا لیکن پھر وسیم اکرم سے کہا کہ آپ کھیلیں، میں نے وسیم باری ودیگر سے کہا کہ ان کی کرکٹ باقی ہے آپ کیوں اس طرح کررہے ہیں یہ پاکستان کے ساتھ زیادتی ہوگئ۔

سابق کپتان نے کہا کہ وسیم اکرم اس کے بعد تین سال کھیلے ہیں اور انہوں نے 2003 میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

معین خان نے کہا کہ ورلڈ کپ ہو تو تمام اختلافات بھول جانے چاہئیں، بنگلہ دیشی ٹیم نے تمیم اقبال کو ورلڈکپ میں نہ لاکر غلطی کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں