کراچی : نامور عالم دین، مفسر قرآن، دانشور، متعدد کتابوں کے مصنف اور جماعت اسلامی کے بانی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی آج 42ویں برسی ہے۔
مولانا سید ابوالاعلی مودودی نے اسلام کو نظام زندگی کے طور پر پیش کیا اور جمہوری جدوجہد میں کردار ادا کیا۔ آپ کی اسلامی ادبی خدمات کو بھی یاد رکھا جائے گا۔
1903ءکو پیدا ہونے والے سید ابو الاعلیٰ مودودی بنیادی طور پر صحافی تھے، مولانا مودودی پچیس ستمبر انیس سو تین کو اورنگ آباد حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئے، انیس سوبتیس میں آپ نے ترجمان القرآن جاری کیا۔
علامہ اقبال کی خواہش پرمولانا مودودی نے پنجاب کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنایا اورچھبیس اگست انیس سو اکتالیس کو لاہور میں کے اجتماع میں جماعت اسلامی قائم کی۔
قیام پاکستان کے بعد مولانا ابوالاعلیٰ مودودی نے لاہور میں رہائش اختیار کی، وہ آمریت کے خلاف جدوجہد میں بھی شریک رہے۔ ان کے عقیدت مند انہیں معتدل لیڈر کے طور پر جانتے ہیں۔
انیس سو تریپن میں تحریک ختم نبوت چلانے پر سید ابوالاعلیٰ مودودی کو سزائے موت سنائی گئی جو بعدازاں منسوخ کردی گئی۔ انیس سو باہتر میں آپ کی مشہور تفسیر تفہیم القرآن مکمل ہوئی، یکم مارچ انیس سو اناسی کومولانا ابوالاعلیٰ مودودی کو پہلا شاہ فیصل ایوارڈ دیا گیا۔
مولانا مودودی بائیس ستمبرانیس سو اناسی کوامریکا میں دوران علاج اسی برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے، مولانا مودودی آپ ذیلدار پارک منصورہ میں آسودہ خاک ہیں۔