جمعرات, اکتوبر 3, 2024
اشتہار

’اردن کو جنگ کا میدان نہیں بننے دیں گے‘

اشتہار

حیرت انگیز

اردن کی حکومت کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اپنے ملک کو جنگ کا میدان نہیں بننے دیں گے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی ترجمان محمد مومنی کا کہنا تھا کہ اردن اور اردنی عوام کی حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ کشیدگی کے باعث اردن نے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں، جبکہ مملکت کے پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ ’رائل اردنی ایئر فورس اور فضائی دفاعی نظام نے میزائلوں اور ڈرونز کا مقابلہ کیا جو اردنی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔‘

- Advertisement -

اردنی وزیر اطلاعات کے مطابق میزائل کے کچھ حصے مختلف علاقوں میں گرے، جس کے نتیجے میں تین افراد معمولی زخمی ہوئے۔

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو ان کی شہادت سے قبل قتل کے منصوبے سے خبردار کرتے ہوئے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی تھی۔

اس حوالے سے مختلف ایرانی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ کو لبنان چھوڑنے کی تنبیہ کی تھی کیونکہ اسرائیلی حملے میں ان کے قتل ہونے کا خدشہ تھا۔

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ کو یہ پیغام ایک سینئر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل عباس نل فوروشان کے ذریعے پہنچایا گیا تھا، جو اسرائیلی حملے میں نصراللہ کے ساتھ ہی شہید ہوگئے، بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے اندر جاسوس داخل کر رکھے ہیں اور وہ حسن نصر اللہ قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

بیروت ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا، 6 شہید

حزب اللہ کے بم سے لیس پیجرز پر 17 ستمبر کو ہونے والے حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای نے حسن نصراللہ کو پیغام بھیجا تھا کہ وہ ایران چلے جائیں کیونکہ اسرائیلی سازش کے تحت انہیں قتل کرنے کی اطلاعات تھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں