اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کردیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ بارہ سے کم کرکے گیارہ فیصد کردیا گیا ہے، مرکزی بینک کا کہنا ہے امریکا کی جانب سے لگایا گیا تجارتی ٹیرف اورجغرافیائی سیاسی پیش رفت معیشت کیلئے چیلنج بن سکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ زری پالیسی کمیٹی نے اپنے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 100 بی پی ایس کم کرکے 11فیصد کرنے کا فیصلہ کیاہے جو 6 مئی 2025 سے موثر ہوگا۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی نے رواں مالی سال مہنگائی بڑھنے کی شرح پانچ سے سات فیصد تک رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اپریل میں مہنگائی بڑھنے کی شرح صفراعشاریہ تین فیصد رہی۔ مارچ اوراپریل میں بجلی اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ہوئی۔
مہنگائی ساٹھ سال کی کم ترین سطح پر دیکھی گئی، مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ ایک ارب بیس کروڑ ڈالر جبکہ جولائی تا مارچ ایک ارب نوے کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔
مارچ میں چار ارب دس کروڑ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہوئیں، دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح ایک اعشاریہ سات فیصد جبکہ پہلی ششماہی میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہی۔