لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا، ایف آئی اے نے مونس الٰہی کو 23 جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کے مقدمہ کے نامزد ملزم ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے اپنے وکلاء کے زریعے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا۔
مونس الہی کو ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں 23 جون کو 35 سوالات پر مشتمل ایک سوال نامہ مونس الٰہی کو دیا تھا اور 23 جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
مونس الہی خود ایف آئی اے کے دفتر نہ آئے تاہم انہوں نے اپنے وکلا کے ذریعے جوابات جمع کروادیے۔
مزید پڑھیں : مونس الٰہی سے ایف آئی اے ٹیم کی تفتیش کا احوال سامنے آگیا
مونس الٰہی چار جولائی تک منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر ہیں ، مونس الٰہی کی طرف سے جمع کروائے گئے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد ہی ایف آئی اے نیا لائحہ عمل تیار کرے۔
یاد رہے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے ، جہاں ایف آئی اے کہ 4 رکنی تفتیشی ٹیم نے 5 گھنٹے پوچھ گچھ کی، جس میں مختلف سوالات پوچھے گئے جس کے جوابات انہوں نے دیے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مونس الٰہی سے پوچھا گیا کہ آروائی کے شوگر مل آپ نے بنائی ہے، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے نہیں بنائی، ریکارڈ چیک کریں یہ مل عمر شہریار نے بنائی اور وہی اس کےچیف ایگزیکٹیو ہیں۔
مونس الٰہی نے بتایا تھا کہ اس مل میں میری کمپنی کےشیئرز ہیں، تفتیشی افسر نے سوال کیا تھا کہ نواز، مظہرآپ کے بےنامی دار ہیں جن کے ذریعے منی لانڈرنگ ہوئی، مونس الٰہی نے کہا کہ میں ان دونوں کو نہیں جانتا۔
ان سے سوال کیا گیا تھا کہ دونوں ملزمان کا مل کے چیف ایگزیکٹو سے کیا تعلق ہے، جواب میں مونس الہیٰ نے کہا تھا کہ یہ آپ چیف ایگزیکیٹیو سے پوچھیں۔
مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ لکھ کر سوال پوچھ لیں میں سارے جوابات دے دوں گا، مل کے چیف ایگزیکٹیو عمر شہریار سابق وفاقی وزیر خسرو بختیارکے بھائی ہیں۔