کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردی جائیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں نیب نے عدالتی حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرایا۔
نیب نے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ کیس منتقلی قانونی ہے، نظرثانی درخواست ناقابل سماعت ہے، بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستیں دائر کرنے کا مقصد مقدمے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو آئندہ سماعت پر جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور
یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں خارج کر دی تھیں۔
بعد ازاں آصف علی زداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ مارچ 19 کو منی لانڈرنگ کیس کی منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد کردی، جس میں انہوں نے مقدمےکاریکارڈطلب کرنے کی استدعا کی تھی۔ فاضل جج نے فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، اب مزید کیا بچتا ہے۔؟
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، احتساب عدالت کا آصف زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کو طلبی کا نوٹس
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے خلاف آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر کی درخواستوں پرسماعت کی تھی ۔ درخواست گزاروں میں فریال تالپور،انورمجید،عبدالغنی مجید اورمحمدہارون بھی شامل ہیں۔