کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے ان کی چیمبر میں ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے عدم تعاون کی شکایت کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ملاقات کی۔
ملاقات میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، چیف سیکریٹری اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنے چیمبر میں بلوایا تھا۔
ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا‘چیف جسٹس
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گزشتہ روز سماعت کے دوران جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اومنی گروپ پر مجموعی طور پر 73 ارب روپے کا قرضہ ہے، نیشنل بینک کےقرضے23 ارب روپے جبکہ سندھ بینک،سلک بینک اورسمٹ بینک کے 50ارب روپے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا انضمام اسی لیے کر رہے تھے، یہ پیسے ادھر ادھر کرنے کیلئے کیا گیا، کون ہے اومنی کا سربراہ بلائیں کون دیکھ رہا ہے اومنی گروپ؟۔
چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ کو ہدایت کی مکمل آزادی ہے، جہاں جانا چاہتے ہیں، جائیں کام کریں اور سندھ کے تمام محکموں کو جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منیب اختر پرمشتمل خصوصی بینچ آج بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرے گا۔