لاہور: پی ٹی آئی رہنما چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی کیخلاف ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی چالان داخل کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مونس الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی چالان ایف آئی اے نے لاہور میں جمع کروایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فراست علی چٹھہ نے ایک ارب روپے مونس الٰہی کی کمپنی میں جمع کروایا۔
مونس الٰہی کے ریڈ وارنٹ انٹرپول کو پہلے ہی بھجوائے جاچکے ہیں۔
بعدازاں منی لانڈرنگ کیس میں مونس الٰہی سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل لاہور نے چالان عدالت میں جمع کروادیا، مونس الٰہی ودیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج رہے۔
مونس الٰہی کے ساتھ عامر سہیل، واجد احمد، عامر فیاض، فراصت چٹھہ، امتیاز شاہ کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایف آئی اے نے مونس الہیٰ کے ریڈ وارنٹ جاری کروانے کیلئے انٹرپول کو مراسلہ بھجوایا تھا۔
اسپیشل جج سنٹرل کورٹ لاہور نے اس سے قبل منی لانڈرنگ اور کرپشن کیس میں ملزم مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
مونس الٰہی متعدد مرتبہ عدالت اور ایف آئی اے کے جاری کردہ نوٹسوں کو پس پشت ڈالتے رہے اور شامل تفتیش ہونے سے گریزاں رہے ہیں۔
دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الٰہی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’جس کیس میں ایف آئی اے نے میرے دوبارہ ریڈ وارنٹ کے لیے انٹر پول کو لکھا ہے اس کیس میں الزام یہ لگایا ہے کہ میرے دوست نے میرے اور میرے والد کی منی لانڈرنگ کے لیے آف شور کمپنی بنائی‘۔
مونس الہٰی نے لکھا تھا کہ ’یہ اتنے نالائق ہیں کہ جس کمپنی کو ہمارے ساتھ جوڑ رہے ہیں وہ کمپنی تب بنی تھی جب میری اور میرے دوست کی عمر 3 سال تھی‘۔