کراچی: کانگو اور ملحقہ ممالک میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی متحرک ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرلائنز اور اسٹیک ہولڈرز کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس ایئرپورٹ منیجر کی صدارت میں ہوگا۔
اجلاس میں ایئرپورٹس پرانٹری پوائنٹس پر مسافروں کی اسکریننگ اور دیگر اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی، بیرون ملک سے آنے والی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔
بیرون ملک سے آنے والے پروازوں کے جہازوں میں ڈس انفیکشن اسپرے مرحلہ وارشروع کیے جائیں گے، ایئرپورٹ منیجر کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ایئرپورٹ پر آگاہی مہم سے متعلق سیمینار بھی ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ’منکی پاکس‘ کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیے جانے کے بعد پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان میں اپریل 2023 میں منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی، جب کہ دسمبر 2023 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیر علاج شخص کی منکی پاکس سے موت کی تصدیق کی گئی تھی۔
محکمۂ صحت کی ایڈوائزری کے مطابق منکی پاکس انفیکشن جانوروں سے انسانوں یا ایک انسان سے دوسرے انسان میں ایک میٹر کے فاصلے سے پھیل سکتا ہے۔ مرض کی ابتدائی علامات میں بخار، سر اور پٹھوں میں درد، گلے کی خراش اور غدود کی سوجن شامل ہیں۔
ایڈوائزری کے مطابق دوسرے مرحلے میں جسم پر سرخ دھبے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں، جو 2 سے 4 ہفتے تک رہ سکتے ہیں، مرض کی تشخیص کے بعد مریض کو ضروری سامان کے ساتھ قرنطینہ کرنا ضروری ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی، سینیٹائزر اور این 95 ماسک کا استعمال ضروری ہے۔