مکہ مکرمہ: مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقے الزیما میں بندروں کے حملوں سے نہ صرف اسکول کی طالبات بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی محفوظ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے طالبات کے اسکول میں بندروں نے دسترخوان پر دھاوا بول دیا اور سارا ناشتہ لے کر فرار ہوگئے۔
اسکول میں پڑھانے والی خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ بندروں کے حملے کی وجہ سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طالبات بھی ڈری ڈری رہتی ہیں۔ بندروں کے حملے کی وائرل ہونے والی ویڈیو پر متعدد لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے، دہشت کے ماحول میں طالبات کے لیے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں۔
قرود تهاجم مدرسة وتشارك المعلمات الفطور بـ #مكة.https://t.co/kgwX1ixxFL pic.twitter.com/ryFZDDIheR
— صحيفة سبق الإلكترونية (@sabqorg) November 19, 2019
علاقہ مکینوں کے مطابق بندروں کے حملے نہ صرف اسکول پر ہوتے ہیں بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی حملوں سے محفوظ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے کو بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پاک کیا جائے۔
یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں جدہ کے علاقے الفیصلہ میں واقع طالبات کے اسکول پر بندروں نے حملہ کردیا تھا۔ بڑی تعداد میں بندر اسکول کی عمارت میں اس وقت گھسے تھے جب طالبات بریک ٹائم کے دوران اسکول کے احاطے میں تھیں۔