تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

مردے سےگوشت علیحدہ کر کے ہڈیوں کودفن کرنے والی قوم

خرطوم : سوڈان میں قدیم رسومات کے تحت مردے سے گوشت کو نکال کر اور ہڈیوں کو ایک خاص ترتیب کے ساتھ زیر زمین دفن کیا جاتا تھا۔

اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی ایک ٹیم نے سوڈان میں ایک ہزار سال پرانی قبر دریافت کی، قبر میں مدفن مردے کی ہڈیوں کا بغور جائزہ لینے پر پتہ چلا کہ ایک ہزار سال پرانی یہ قبر ایک راہب کی ہے جسے دفنانے سے قبل چھریوں سے جسم کے گوشت کو ہڈیوں سے الگ کردیا گیا تھا اس کا ثبوت ہڈیوں پر موجود چھری کے نشانوں سے بہ خوبی کیا جا سکتا ہے۔

monk-post-2

اس کے علاوہ متعد قبروں میں دفن ڈھانچے کچھ عجیب زاویئے سے پائے گئے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ جسم سے گوشت کو اتار کر اور ہڈیوں کو ایک خاص ترتیب اور زاویئے سے دفن کیا جاتا تھا جس کی تفصیلات تحقیق طلب ہیں جو یقینآ اس دور کے مذہبی رسومات کا لازمی ہوں گی کیوں کہ تاریخ دانوں نے ایسے شواہد بیان کیے ہیں جن سے اس قسم کی ملتی جلتی رسومات کا پتہ چلتا ہے۔

monk-post-3

تاہم اب تک یہ بات سامنے نہیں آسکی ہے کہ وہ لوگ انسانی جسم کے گوشت کا کیا کرتے تھے یا کس استعمال میں لاتے تھے اس حوالے سے محقیقین کی ایک ٹیم تحقیق جاری رکھے ہوئے ہے اور اُس دور کے قبائل، مذہب اور رسومات کا مطالعہ و مشاہدہ کر کے ضبطِ تحریر لایا جا رہا ہے۔

monk-post-4

واضح رہے یہ تحقیق مک ماسٹر یونیورسٹی کے ماہرین نے دریائے نیل کے قریب واقع ایک قدیم قبرستان میں 123 قبروں میں موجود باقیات پر کی جن میں سے بیشتر قبریں ہزار سال قدیم پر ہیں۔

monk-post-1

دوسری جانب کچھ محقیقین کا خیال ہے کہ اس علاقے میں عیسائی ریاست ہوا کرتی تھی جہاں کچھ علاقائی رسومات اور مذہبی رسومات کے گڈ مڈ ہونے سے یہ رسم چل پڑی جس کے تحت مرنے والے شخص کا گوشت ہٹا کر خالی ڈھانچہ دفن کر دیا جاتا تھا۔

محقیقین ممتاز مذہبی اسکالرز اور تقابل ادیان کے ماہرین سے بھی اس معاملے میں تعاون حاصل کر رہے ہیں جس کی بنیاد پر امید کی جا سکتی ہے انسانی تاریخ کی یہ تلخ اور دل دہلانے والی حقیقیت کا سراغ لگایا جا سکے گا اور جس سے تحقیق کے مزید کئی دروازے وا ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -