واشنگٹن : امریکی صدر نے چاند سے متعلق ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چاند کو مریخ کا حصہ قرار دے کر دنیا بھر کے ماہر فلکیات کو اچھنبے میں ڈال دیا۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اتنے پیسے خرچ کرنے کے بعد ناسا کو چاند پر جانے کی بات نہیں کرنی چاہیے، ہم 50 سال پہلے یہ کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ناسا کو اس سے بڑی چیزوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے جیسے کہ مریخ (چاند جس کا حصہ ہے)، دفاع اور سائنس سے متعلق ٹرمپ کی ٹوئٹ پر دنیا بھر کے ٹوئٹر صارفین نے حیرت کا اظہار کیا جس کی سیدھی وجہ یہ ہے کہ چاند مریخ کا حصہ نہیں۔
For all of the money we are spending, NASA should NOT be talking about going to the Moon – We did that 50 years ago. They should be focused on the much bigger things we are doing, including Mars (of which the Moon is a part), Defense and Science!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 7, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک نظریہ یہ ہے کہ بہت سالوں قبل زمین اور کسی سیارے کے درمیان ہونے والے ٹکراؤ کے باعث چاند کا جنم ہوا تھا۔
خلائی ماہرین کا کہنا تھا کہ مریخ چاند سے تقریباً 140 ملین میل دور ہے، امریکی میڈیا نے ناسا سے اس حوالے سے رابطہ کیا تاہم تاحال ادارے کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔