اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ میں مزید دو سو پندرہ ارب کےٹیکس لگا رہےہیں جبکہ پٹرول اور ڈیزل پر لیوی بھی بڑھے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کیلئے ترامیمی سفارشات کا خیرمقدم کرتےہیں، اتحادی جماعتوں نے بجٹ کیلئےبہترین تجاویز دیں،اسحاق کستان کوٹیکس ریونیوبڑھانےکی اشد ضرورت ہے، ملک کےتمام شہری واجب الاداٹیکس اداکریں،یہ ملک کیلئے ضروری ہے۔
فنانس بل ترامیم پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ میں مزید دو سو پندرہ ارب کےٹیکس لگا رہےہیں ، تاہم ٹیکسز سے غریب اور متوسط طبقے پر اثر نہیں پڑے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایوان بالا کی طرف سے 59 تجاویز موصول ہوئیں، ٹیکس کا بوجھ چند لاکھ ٹیکس دہندگان پر پڑتا ہے،کوشش ہے دائرہ کار بڑھایا جائے گا، غیر متوقع منافع پرپوری دنیا میں ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں99 ڈی کی ترمیم کسی ایک انفرادی کمپنی کے لیے نہیں، بجٹ میں 99 ڈی کے تحت بہت زیادہ منافع کمانے والے سیکٹرز پر ٹیکس عائد کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ڈیویڈنٹ پر15 فیصد اور بونس شیئر پر 10 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، بونس شیئر کے منافع پر انکم ٹیکس کی ودہولڈنگ کی شرح 15 فیصدبرقرار رہے گی جبکہ بونس شیئرز کی صورت میں ادائیگی کرنے پر 10 فیصد انکم ٹیکس ودہولڈنگ ٹیکس عائد کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر وفاقی حکومت کو لیوی دینے کا محدوداختیار مل گیا ہے، حکومت صرف پٹرول اورڈیزل پر لیوی 10 روپے بڑھانے کا اختیار حاصل کرے گی، حکومت صرف پٹرول اور ڈیزل پر لیوی 50 سے بڑھا کر 60 روپے کرے گی۔