پاناما : دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرِ عام پر آگئیں، نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں جبکہ نئے انکشافات میں شریف خاندان سے متعلق کوئی تفصیل نہیں۔
تفصیلات کے مطابق تہلکہ خیز انکشافات کرنے والے پاناما پیپرز سے متعلق آئی سی آئی جے نے نئی لیکس جاری کردیں، آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری کردہ نئی لیکس میں بارہ لاکھ دستاویزات شامل ہیں، نئی لیکس میں اپریل 2016 سے لے کر دسمبر 2017 تک کی دستاویزات شامل ہیں۔
موزیک فونسیکا کی نئی دستاویزات میونخ کی ایک فرم کو ا فشاء کی گئی ہیں، جس نے انہیں آئی سی آئی جے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں، جب میں ارجنٹائن کے صدر کا خاندان آف شور کمپنی کا مالک ہے، قازقستان کے صدر نور سلطان کی بیٹی کی بھی برٹش ورجن آئی لینڈ میں کمپنی ہے۔
کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا سامنے کرنے والے ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کے بھائی کی بھی آف شور کمپنی تھی۔
اجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی پاناما میں میگا اسٹار انٹرپرائز آف شور کمپنی کے مالک ہیں، ہالی وڈ کے اداکار جیکی چن بھی موزیک فونسکا کے کلائنٹس میں شامل تھے جبکہ فانسیکا نے امیتابھ کو بطور ڈائریکٹر لیڈی شپنگ اور ٹریژر شپنگ 90 روز کا نوٹس بھیجا۔
نئی لیکس کے مطابق شریف خاندان نے 2014 میں اپنی دو آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کا ایجنٹ تبدیل کیا اس لئے نئے انکشافات میں شریف خاندان کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں جبکہ کئی پاکستانیوں نے بیرون ملک دولت چھپانے کے منصوبے اس لئے ترک کردئیے کہ کہیں راز فاش نہ ہوجائے۔
نئی لیکس کے مطابق موزیک فونسکا پاناما لیکس کے بعد پچھتر فیصد آف شور کمپنیوں کے مالکان کو شناخت نہ کر سکی، پاناما میں موجود 10 ہزار500 ایکٹو آف شور کمپنیوں کے مالکان کا پتا نہ چل سکا، آف شورکمپنیوں کے وکلا کو کئی میلز کی گئیں لیکن آف شور کمپنی مالکان غائب ہوگئے۔
سال 2016 میں پاناما لیکس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک سابق سربراہ نے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنے کا منصوبہ ختم کیا، پاناما پیپرز میں ان کی دو بے نامی کمپنیاں سامنے آئی تھیں جن کی ملکیت نامعلوم تھی۔
سابق اٹارنی جنرل جسٹس ریٹائرڈ ملک عبدالقیوم نے بے نامی کمپنی سے لاتعلقی ظاہر کی اور بینک اکاؤنٹ کھولنے کا ارادہ ترک کردیا جبکہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی والدہ نے پاناما پیپرز کی وجہ سے اپنے بیٹے عاصم اللہ درانی کو عجلت میں کمپنی منتقل کی ۔
خیال رہے کہ موزیک فونسیکا نے پانامالیکس سامنے آنے کے بعد اپنا کاروباری نام بدلا اور ساموا میں سینٹرل کارپوریٹ سروسز کا نام اختیار کیا۔
مزید پڑھیں : پانامہ پیپرز سے تہلکہ مچانے والی موزیک فونسیکا رواں ماہ کے آخر تک بند کردی جائے گی
یاد رہے کہ رواں ماہ مارچ میں پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا نے اعلان کیا تھا کہ رواں ماہ کے آخر تک لاء فرم بند کردی جائے گی۔
واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔
پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔
پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔